ماسکو :(ایجنسی)
روس کے صدر ولادیمر پیوٹن نے کہا ہے کہ یوکرین سے متعلق منسک امن معاہدہ اب باقی نہیں رہا۔ ماسکو میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےصدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ منسک امن معاہدے کو پورا کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں بچا۔ خبر ایجنسی کے مطابق روسی صدر نے معاہدہ ختم ہونے کا ذمہ دار یوکرین کو ٹھہرایا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ماسکو نے یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوہانسک کے علاقوں میں دو الگ ہونے والی جمہوریہ کو تسلیم کیا ہے۔
یوکرین بحران : برطانیہ کا 5 روسی بینکوںپر پابندیاں لگا نے کا اعلان
یوکرین کے حوالہ سے روس کی بڑھتی ’دادا گیری‘ پر برطانیہ نے 5 روسی بینکوں اور تین ارب پتی شخصیات پر پابندیاں لگا نے کا اعلان کردیا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ارب پتی افراد میں گنیڈی تمشینکو، بورس روٹنبرگ اور ایگور روٹنبرگ شامل ہیں۔ برطانوی میڈیا نے مزید بتایا کہ پابندی کی زد میں آنے والے افراد کے برطانیہ میں تمام اثاثے منجمد کر دیئےجائیں گے جبکہ ان افراد پر برطانیہ آنے پر بھی پابندی لگا دی جائے گی۔
آسٹریلیا کا بھی روس پر پابندیاں لگانے کا اعلان
روس کا یوکرین کے 2 علیحدگی پسند ریجنز کو آزاد ر یاست تسلیم کرنے کے معاملے پر امریکا، برطانیہ، یورپی یونین، جرمنی اور کینیڈا کے بعد آسٹریلیا نے بھی روس پر پابندیاں لگانے کا اعلان کردیا ہے۔ میلبرن سے جاری ایک بیان میں آسٹریلوی وزیراعظم نے کہا ہے کہ یوکرین کیخلاف روسی اقدامات کے ذمہ دار افراد پر فوری پابندیاں لگائی جائیں گی۔انہوں نےکہا کہ تمام شراکت داروں سے مل کر روس کیخلاف کھڑے ہوں گے، روس پر پابندیوں میں کچھ روسی افراد پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
آسٹریلوی وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس پر سفری اور مالیاتی پابندیاں بھی لگائی جائیں گی۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز قوم سے خطاب کرتے ہوئے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کے دو علاقوں کو آزاد تسلیم کیا تھا، انہوں نے آزاد ڈونئیسک اور لوہانسک میں امن دستے بھیجنے کا حکم بھی دیا تھا۔ ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین پر ڈونئیسک اور لوہانسک میں نسل کشی کی تیاری اور منسک معاہدے پر عمل نہ کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔
یوکرین کے وزیر دفاع کا فوجیوں کے نام جذباتی پیغام
یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنیکوف نے وزارت دفاع کی ویب سائٹ پر یوکرینی فوجیوں کےنام جذباتی پیغام پوسٹ کردیا۔ وزیردفاع نے اپنے پیغام میں فوجیوں کو کہا کہ وہ جنگ کیلئے تیار رہیں، مشکلات ہوں گی اور نقصانات ہوں گے لیکن درد کو برداشت کرنا ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ خوف اور مایوسی پر قابو پانا ہو گا۔ روس کیخلاف یقینی فتح ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ کریملن نے سوویت یونین کی بحالی کے لیے ایک اور قدم اٹھایا ہے، کل پیوٹن نے اپنا اصلی چہرہ دکھایا ہے، ایک مجرم کا چہرہ جو پوری آزاد دنیا کو یرغمال بنانا چاہتا ہے۔