اسلام آباد: (ایجنسی)
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں اجلاس کے موقع پر منعقد اجلاس میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رابطہ گروپ نے بھارت سے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کی خصوصی درجہ ختم کرنے کا فیصلہ واپس لے۔
وہیں بھارت نے او آئی سی سے کہا ہے کہ اپنے منچ کا استعمال اپنے اندرونی معاملوں میں مفادات رکھنے والے افراد کو تبصرہ کرنے کی اجازت نہ دے ۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے اگست میں کہا تھا ،’او آئی سی کا بھارت کے مختلف حصے مرکز کے زیر انتظام خطے جموں وکشمیر سے متعلق معاملوں میں کوئی اختیار نہیں ہے ۔ ہماس بات کو دوہراتے ہیں کہ او آئی سی سکریٹریٹ کو بھارت کے اندرونی معاملے پر تبصرے کے لیے اپنے مفادات والے لوگوں کو اپنے منچ کا فائدہ اٹھانے کی اجازت دینے سے گریزکرنا چاہئے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے مطابق جموں و کشمیر پر او آئی سی کے رابطہ گروپ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ اجلاس او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کی صدارت میں منعقد ہوا۔
پاکستان کے محکمہ خارجہ کے مطابق ‘او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے رابطہ گروپ کی میٹنگ کے بعد جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ بھارت 5 اگست 2019 اور اس کے بعد لئے گئےتمام غیر قانونی اور یکطرفہ فیصلوں کو واپس لینا چاہئے اور جموں وکشمیر میں بڑے پیمانے پر ہورہے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکا جانا چاہئے ۔