چنڈی گڑھ :(ایجنسی)
ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے گڑگاؤں میں عوامی مقامات پر نماز جمعہ ادا کرنے کی مسلسل مخالفت کے درمیان اس معاملے پر بیان دیا ہے۔ کھٹر نے نامہ نگاروں سے کہا ہے کہ یہاں کھلے میں نماز ادا کرنے کے رواج کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ معاملہ پرامن طریقے سے بیٹھ کر حل کیا جائے گا۔
ہندو تنظیمیں گزشتہ کئی ہفتوں سے گڑگاؤں میں عوامی مقامات پر نماز جمعہ کی ادائیگی کی مخالفت کر رہی ہیں۔ یہ معاملہ سوشل میڈیا پر بھی گرم ہے۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کھٹر نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے میں پولیس سے اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے مسلمانوں کو اپنے گھروں میں نماز پڑھنے کا مشورہ بھی دیا۔ کھٹر کے بیان کے بعد یہ صاف ہوگیا ہے کہ گڑگاؤں میں عوامی مقامات پر نماز جمعہ ادا کرنا مشکل ہو جائے گا۔ ایسا کئی بار ہوا ہے کہ ہندو تنظیموں کے لوگ عبادت گاہوں پر پہنچے اور جے شری رام اور بھارت ماتا کی جے کے نعرے لگائے۔ مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے نعرے بازی کے درمیان نماز ادا کی۔ اس دوران ہندو تنظیموں اور مسلم کمیونٹی کے لوگوں کے درمیان پولس بھی کھڑی ہوگئی۔
ہندو تنظیموں کے رہنماؤں نے بھی مسلم کمیونٹی، ہندو برادری اور انتظامیہ کے اہلکاروں کے درمیان طویل بات چیت کے بعد نماز کی ادائیگی کے لیے 37 مقامات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ تب سے ان مقامات پر مسلم کمیونٹی کے لوگ نماز ادا کر رہے تھے۔ کچھ دن پہلے گڑگاؤں میں پانچ گردواروں کی ایک کمیٹی نے مسلمانوں سے کہا تھا کہ وہ ان کے مذہبی مقامات پر آکر نماز ادا کرسکتے ہیں۔ یہ گرودوارے صدر بازار، سیکٹر 39، سیکٹر 46، ماڈل ٹاؤن اور جیکب پورہ میں واقع ہیں۔