نئی دہلی:(ایجنسی)
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہفتہ کو کہاکہ وہ یوکرین میں پھنسے ہندستانی شہریوں کو واپس لانے کی مہم کی خود نگرانی کررہے ہیں اور 219ہندستانیوں کولیکر پہلی پرواز رومانیہ سے ہندستان کے لئے روانہ ہوچکی ہے۔
مسٹر جے شنکر نے کہاکہ وزارت خارجہ کو ہندوستانی شہریوں کو یوکرین سے نکالنے میں کامیابی مل رہی ہے۔ ان میں بیشتر طلبا ہیں۔ وزیر خارجہ جے شنکر نے ٹوئٹر پر کہاکہ یوکرین سے ہندوستانی شہریوں کو نکالنے کا کام میں پیش رفت ہورہی ہے۔ ہماری ٹیمیں دن رات کام میں مصروف ہیں۔ میں خود نگرانی کررہا ہوں۔ وزیر خارجہ نے اس کام میں تعاون کے لئے رومانیہ کے وزیر خارجہ بوگڈان آریسکو کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا وزیر خارجہ بوگڈان آریسکو کا ان کی حکومت سے ملے تعاون کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ۔
رومانیہ کے وزیر خارجہ نے مسٹر جے شنکر کے ٹوئٹر پیغام کے جواب میں ٹوئٹ کیا کہ دوست اور شراکت دار تو اسی لئے ہوتے ہیں۔ رومانیہ۔ہندستان دوستی۔ جمعہ کو ہندوستانی طلباء کا پہلا دستہ یوکرین کی سرحد سے نکل کر رومانیہ پہنچا تھا، اس درمیان وہاں پھنسے ہندستانیوں کی طرف سے مدد کے لئے سوشل میڈیا پر اپیلوں کا سلسلہ جاری رہا۔
دہلی میں وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم بابچی نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو ڈالا جس میں یوکرین سے رومانیہ پہنچے ہندوستانی شہریوں کے پہلے دستے کو دکھایا گیا ہے۔ یہ شہری سوسیوا سرحدی چوکی سے رومانیہ میں داخل ہوئے تھے۔سرحد سے انہیں بخاریسٹ پہنچانے میں وزارت خارجہ حکام ان کی مدد کررہے ہیں۔ جہاں سے انہیں ہندوستان بھیجا جارہا ہے۔
یوکرین کی راجدھانی کیف میں ہندوستانی سفارتخانہ نے اس درمیان کہا کہ 470ہندستانی شہری پوروبنے۔سریتا سرحد سے رومانیہ میں داخل ہوئے۔ ان میں بیشتر طلبا ہیں۔اس درمیان سوشل میدیا پر مدد کی کچھ اپیلوں کاوزیر مملکت برائے خارجہ وی مرلی دھرن نے ٹوئٹر پر جواب دیا انہوں نے کہا کہ حکومت طلبا کو یوکرین سے نکالنے میں مدد کے لئے ہر ممکن متبادل پر توجہ دے رہی ہے۔
اس سے پہلے ہندستانی سفارتخانہ نے وہاں پھنسے ہندوستانی شہریوں کو مغربی یوکرین کی دو سرحدی چوکیوں سے رومانیہ اور ہنگری میں دو سرحدی قصبوں میں پہنچنے کی صلاح دی تھی۔ وہ چوپ۔جاہونی سرحدی چوکی سے ہنگری میں داخل ہوں جو وہاں اوجھوروڈ شہر کے نزدیک ہے۔ اسی طرح رومانیہ کے شیرنیوستی قصبہ تک پہنچنے کے لئے پوروبنے۔سریتا سرحدی چوکی کا راستہ لینے کامشورہ دیا گیا تھا۔