نئی دہلی (آر کے بیورو)
جمعیۃ علماء ہند کے سکریٹری جنرل مولانا حکیم الدین قاسمی نے نکاح اور اس سے متعلق امور کو شریعت کے تحت انجام دینے،بے جا رسومات سے اجتناب و خرافات کے خلاف بیداری کے لیے بعض رہنا ہدایات جاری کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اگر جمعیۃ سے وابستہ شخص کو ان کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا تو اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی ہوگی، جس میں جمعیۃ سے اخراج بھی شامل ہے۔انہوں نے رہنما ہدایات کے ضمن میں تفصیل کے ساتھ بتایا کہ نکاح خواں حضرات نکاح کی تقریب سے قبل اہل خانہ سے رابطہ کر کے انہیں سنت وشریعت کے مطابق تقریب منعقد کرنے پر آمادہ کیا جائے اور رسومات ومنکرات سے بچنے کی ترغیب دی جائے ۔
مسجد میں یاکسی سنجیدہ محفل میں ہی نکاح پڑھانے کا اہتمام کیاجائے۔ _ خطبہ نکاح سے قبل اردو یا علاقائی زبان میں نکاح کی اہمیت اور زوجین کے حقوق اور خوش گوارازدواجی زندگی کے سلسلے میں شریعت کی ہدایات اختصار کے ساتھ بیان کریں ۔
لڑکے والوں کے لئے
لمبی لمبی بارات لے جاکر لڑکی والوں کوزیربار کرنا شریعت کی روح کے خلاف ہے اس لئے نکاح کے لئے حتی الوسع کم سےکم افراد کو ساتھ لے کر جائیں اور سادگی کے ساتھ دلہن کو رخصت کراکے لائیں ۔
جہیزکا مطالبہ اور نمائش ہمارے سماج کی بہت بڑی لعنت ہے جس کی وجہ سے سیکڑوں مفاسد پیدا ہورہے ہیں ، اس لئے اشارۃ و کنایۃ کسی بھی طرح جہیز کا کوئی مطالبہ نہیں ہونا چاہئے۔
نکاح کے موقع پر صرف دعوت ولیمہ سادگی کے ساتھ مسنون ہے ۔نکاح سے پہلے اور بعد کی تقریبات کو بالکلیہ ترک کردیں۔ ولیمہ میں بھی دولت کی نمائش سے بچتے ہوئے اعزا،اقربا،غرباء، مساکین اورپڑوسیوںوغیرہ پرمشتمل کم سے کم افراد کو مدعو کرناچاہئے۔ ولیمہ میں کھانوں کے مختلف انواع واقسام کے بجائے روز مرہ کے کھانوں میں ایک دو اضافی آئٹم پر اکتفا کریں ۔
مہر کا تعین زوجین کی حیثیت کے مطابق ہوتاکہ ادائیگی آسان ہو ،اگراللہ نے استطاعت دی ہو تو مہر فاطمی مستحسن ہے ۔ ولیمہ کی دعوت سنت کے مطابق بٹھاکر کھلائیں بفے سسٹم سے پرہیز کریں ۔
لڑکی والوں کے لئے
جہیز کا مطالبہ کرنے والے لڑ کے سے ہرگز رشتہ نہ کروائیں ۔ سادگی کے ساتھ لڑ کی کو رخصت کریں۔اس موقع پر دعوت کو لازم یا مسنون نہ سمجھیں۔ جہیزکی نمائش اور رسومات سے پوری طرح اجتناب کریں۔ غیر شرعی رسوم منگنی،مہندی،اور ابٹن وغیرہ سے بچیں ۔ بالغ ہونے کے بعد بچیوں کی شادی میں ہرگز تاخیر نہ کریں ۔ لڑکےوالوں سے بارات لانے یا دیگر رسومات پر ہر گز اصرار نہ کریں ۔
مشترکہ ہدایات
شادی کے موقع پر غیر شرعی اعمال گانا،باجا،ڈی جےاور مرد وعورتوں کے اختلاط سے بچیں ۔ فضول خرچی سے اجتناب کریں۔ ڈیکو ریشن اور سجاوٹ پر جو لاکھوں رقم خرچ کی جاتی ہےاسی طرح مہنگے کارڈ چھپوائے جاتے ہیں یہ سب اسراف وتبذیر میں داخل ہے اس سے مکمل اجتناب کریں ۔ جوڑے کی رقم ،فوٹواور ویڈیوگرافی سے اجتناب کریں۔
علماءحفاظ،ائمہ اور جمعیۃ کے کارکنان کے لئے
غیر شرعی نکاح جس میں جاہلانہ وہندوانہ رسومات انجام دی جاتی ہے اس میں ہر گز شرکت نہ کریں ۔ جس نکاح میں باقاعدہ مطالبہ کے ساتھ جہیز کا لین دین اور نمائش ہواس کا مکمل بائیکاٹ کریں ۔ آسان اور سنت کے مطابق نکاح کرنے کی مہم اپنے اپنے علاقوں میں چلائیں ۔
بطور نمونہ خود اپنا اور اپنے بچوں و بچیوں کا نکاح سنت کے مطابق کریں، مسنون نکاح کے فوائد اور غیر شرعی نکاح کے مفاسد کو اپنی تقریروتحریر کے ذریعہ امت میں عام کریں۔ کوئی بھی عالم یا حافظ غیر شرعی نکاح کرےیا جہیز وغیرہ کا مطالبہ کرے تو اس کا مکمل بائیکاٹ کریں۔
اگر جمعیۃ کے کسی رکن کے بارے میں تقریبات میں غیر شرعی امور (مثلاً گانا ،باجایا جہیز وغیرہ کا مطالبہ اور نمود ونمائش اور مسرفانہ امور )پائے جائیں تو شکایت ملنے پر تادیبی کارروائی کرتے ہوئے اس کو ابتدائی رکنیت سے خارج کرنے کی کارروائی کی جا سکے گی ۔