نئ دہلی:ججوں کی تقرری پر جاری تنازعہ کے درمیان سپریم کورٹ نے ایک اور فیصلہ لیا ہے جس سے حکومت کو پریشانی ہو سکتی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس فیصلے پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت راکیش استھانہ کو دہلی پولیس کمشنر مقرر کیا گیا تھا۔ تاہم دہلی ہائی کورٹ پہلے ہی ایسی ایک عرضی کو مسترد کر چکی ہے۔ لیکن سپریم کورٹ نے درخواست پر نئے سرے سے سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
جن ستا کی رپورٹ کے مطابق راکیش استھانہ کو دہلی کا پولیس کمشنر اس وقت بنایا گیا تھا جب ان کی ریٹائرمنٹ میں صرف چار دن باقی تھے۔ جس کے بعد وزارت داخلہ نے انہیں ایک سال کی توسیع بھی دے دی۔ راکیش فی الحال ریٹائرڈ ہیں۔ لیکن سپریم کورٹ نے ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ان کی تقرری کے لیے اختیار کیے گئے طریقہ کار کو دیکھنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ راکیش استھانہ کے ساتھ ساتھ یہ فیصلہ مودی حکومت کے لیے بھی پریشانی کا باعث بننے والا ہے۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور پی ایس نرسمہا نے ان کے کیس کی دوبارہ سماعت کرنے پر اتفاق کیا۔
راکیش استھانہ گجرات کیڈر کے آئی پی ایس افسر ہیں۔ 27 جولائی 2021 کو انہیں دہلی کا پولیس کمشنر بنایا گیا۔ انہیں ریٹائرمنٹ اس بنیاد پر دی گئی کہ یہ فیصلہ عوامی مفاد سے متعلق ہے۔ ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے ان کی تقرری پر سوال اٹھایا اور کہا کہ ان کی تقرری 27 جولائی کو ہوئی ہے اور 31 جولائی کو 1 سال کی توسیع دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پرکاش سنگھ اینڈ دیگرس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق نہیں ہے۔ اس معاملے میں یونین آف انڈیا کو دیا گیا تھا۔