واشنگٹن: (ایجنسی)بھارت کو ایک ہندو قوم پرست ریاست بننے کے خطرے کا سامنا ہے، ایک سبکدوش ہونے والے ڈیموکریٹک کانگریس مین نے جمعرات کو تقریر کے دوران اپنے شدید اندیشوں کا اظہارِ کیا جنھیں بھارت مخالف رجحان کیلیے جانا جاتا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان کے فلور پر اپنی آخری تقریر میں کانگریس مین اینڈی لیون (62) نے اپنے آپ کو "زندگی بھر انسانی حقوق کا علمبردار” قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو انسانی حقوق میں زیادہ کامیابی ملی ہے، حالانکہ اس کے کئی حصوں میں صورتحال سنگین تھی۔
مشی گن سے نویں کانگریشنل ڈسٹرکٹ کی نمائندگی کرنے والے لیون نے الزام لگایا، "میں ہندوستان جیسی جگہوں پر انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھاتا رہا ہوں، جو سیکولر جمہوریت، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے بجائے ہندو قوم پرست ریاست بننے کے خطرے میں ہے”
اگلی کانگریس میں اس کی نمائندگی ریپبلکن پارٹی کی لیزا میک کلین کریں گی۔
خبررسان ایجنسی پی ٹی آئ کے حوالے سے NEW INDIAN EXPRESSنے یہ خبر دیتے ہوے آگے بتایا کہ لیون نے کہا میں ہندو مت کا عاشق ہوں، جین مت، بدھ مت اور دیگر مذاہب سے محبت کرنے والا ہوں جو ہندوستان میں پیدا ہوئے ہیں، لیکن ہمیں وہاں کے تمام لوگوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کی ضرورت ہے، چاہے وہ مسلمان ہوں، ہندو ہوں، بدھ مت ہوں، یہودی ہوں، عیسائی ہوں، جین ہوں۔ NEW INDIAN EXPRESS کے مطابق انہوں نے مصر سمیت کچھ دوسرے ممالک پر بھی روشنی ڈالی جہاں انہوں نے کہا کہ ہزاروں سیاسی قیدی جیلوں میں بند ہیں۔
لیون ایوان کی خارجہ امور کی کمیٹی کے رکن ہیں اور ایشیا، بحرالکاہل، وسطی ایشیا اور عدم پھیلاؤ کی ذیلی کمیٹی کے نائب سربراہ ہیں۔
گزشتہ سال IAMC کے زیر اہتمام کانگریس کی ایک اور بریفنگ کے دوران، لیون نے ہندوستان میں مذہبی آزادی پر تشویش کا اظہار کیاتھا
انہوں نے کہا، ’’آج (وزیر اعظم) نریندر مودی کا ہندوستان وہ ہندوستان نہیں ہے جس سے مجھے پیار ہو گیا ہے۔‘‘
لیون نے مزید کہا”میں ایک ایسے ملک پر عوامی سطح پر تنقید کیوں کروں گا جس سے میں محبت کرتا ہوں؟ جواب یہ ہے کہ میں ہندوستان سے محبت کرتا ہوں کہ میں اس کے لوگوں پر ان حملوں کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔ یہ اس لیے ہے کہ میں اپنی حمایت میں بہت پرجوش ہوں۔ متحرک جمہوریت جس کے بارے میں میں نے ایک نوجوان کے طور پر جانا تھا، کہ میں یہ دیکھنا چاہتا ہوں کہ جمہوریت آنے والی نسلوں تک پھلتی پھولتی رہے،”