نئی دہلی :
کورونا وبا کی پہلی لہر میں جہاں سب سے زیادہ بزرگ لوگ انفیکشن سے متاثر ہوئے، وہیں دوسری لہر میں کورونا وائرس کے نشانے پر نوجوان طبقات رہے، اب ماہرین کے خدشات ہیں کہ اگر ملک میں تیسری لہر آئی تو یہ بچوں کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔ ایسا دنیا کے دوسرے ممالک میں بھی ہوا ہے۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے بھارت میں کورونا کی تیسری لہر ستمبر تک آسکتی ہے۔ اطفال ومتعدی امراض کے ماہرین نے کہا ہے کہ سرکار کو جلد سے جلد بچوں کے لیے ٹیکہ کاری کے پروگرام کو شروع کرنا چاہئے نہیں تو کوروناکی تیسری لہر میں 18 سے کم عمر والے بچے بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔
متعدی بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر نتن شندے کا کہنا ہے کہ بچوں کا ٹیکہ کاری بہت اہم ہے ۔ بصورت کورونا کی تیسری لہر ان بچوں کواپنے زد میں لے گی جن بچوں کو ٹیکہ نہیں لگ پایا ہے۔ ملک میں 18 سے 44 سال کے درمیان والے عمر کے شہریوں کے لئے ویکسینیشن شروع کردی گئی ہے۔ اس عمر گروپ سے اوپر کےکئی لوگوں کو پہلے ہی ویکسین کا حفاظتی کوچ مل چکی ہے۔ تو اب یہ وائرس ان لوگوں کو نشانہ بنائے گا جن کے پاس یہ تحفظ نہیں ہے۔