لکھنؤ:(ایجنسی)
پیر کو اتر پردیش اسمبلی انتخابات 2022 کے دوسرے مرحلے کے لیے جاری ووٹنگ کے درمیان وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایس پی صدر اکھلیش یادو پر تنقید کی۔ اے این آئی کو دیے گئے انٹرویو میں سی ایم یوگی نے اپنے 80 اور 20 بیانات کا مطلب بتانے کے ساتھ حجاب تنازع پر بھی اپنی رائے ظاہر کی۔
سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے 5 سال کے دور اقتدار کے بارے میں کہا کہ پچھلے 5 سالوں میں یوپی کے اندر کوئی فساد نہیں ہوا، کرفیو نہیں لگایا گیا۔ اکھلیش یادو پر طنز کرتے ہوئے سی ایم یوگی نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت ہے، اس لیے یوپی میں 15 کروڑ لوگوں کو راشن کی ڈبل خوراک بھی دی جارہی ہے۔ اکھلیش یادو کو شاید ان اعداد و شمار کا علم نہ ہو۔ وہ بڑے باپ کا بیٹا ہے، وہ 12 گھنٹے آرام سے سوتے ہیں اور 6 گھنٹے اپنے فرینڈ سرکل کے ساتھ گزارتے ہیں۔
کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے سی ایم یوگی نے کہا کہ کانگریس کو ڈبونے کے لیے کسی اور کی ضرورت نہیں ہے، کانگریس کو ڈبونے کے لیے بھائی بہن ہی کافی ہیں۔ اس انٹرویو کے دوران سی ایم یوگی نے غزوہ ہند پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ میں صاف کہہ سکتا ہوں کہ غزوہ ہند کا خواب قیامت کے دن بھی پورا نہیں ہو گا۔
حجاب کو لے کر چل رہے تنازع پر سی ایم یوگی نے کہا، ‘نظام کو آئین کے مطابق چلنا چاہیے۔ ہم ذاتی مذہبی عقائد اور ترجیحات کو ملکوں اور اداروں پر مسلط نہیں کر سکتے۔ کیا میں یوپی کے تمام ملازمین سے بھگوان پہننے کو کہہ سکتا ہوں؟ اسکولوں میں ڈریس کوڈ ہونا چاہیے۔
انٹرویو میں ایس پی لیڈر اعظم خاں کے سوال پر سی ایم یوگی نے کہا کہ اکھلیش یادو خود نہیں چاہتے کہ اعظم خاں باہر آئیں، کیونکہ اگر ایسا ہوا تو اکھلیش جی کی کرسی خطرے میں پڑ جائے گی۔ سی ایم یوگی نے کہا کہ اعظم خاں یا دیگر کے کیس عدالت سے متعلق ہیں، ان کا ریاستی حکومت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ سی ایم یوگی نے یہ بھی کہا کہ عدالت کو ضمانت دینے کا حق ہے۔