ممبئی :(ایجنسی)
شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے پیر کو بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں بی جے پی کے ساڑھے تین ہزار لوگ جیل میں ہوں گے۔ ہم نے بہت برداشت کیا اب اسے بھی برباد کر دیں گے۔ راوت نے مزید کہا، کل ہم شیوسینا بھون میں شام 4 بجے پریس کانفرنس کریں گے۔ اس دوران شیوسینا کے تمام بڑے لیڈر، ایم پی اور ایم ایل اے موجود رہیں گے۔ حمام میں سب ننگے ہیں۔ ان کی نیندیں اڑ گئی ہیں، جو کر نا ہے اکھاڑ لیجئے ، میںڈرنے والا نہیں ہوں ۔
اس سے پہلے، سنجے راوت نے اتوار کو کہا تھا کہ اکھلیش یادو کی سماج وادی پارٹی اترپردیش کے اسمبلی انتخابات میں حکمراں بی جے پی پر برتری برقرار رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوا میں ’ ‘کھچڑی‘ کی صورتحال کا سامنا ہے، لیکن کانگریس کو 2012 سے برسراقتدار بی جے پی پر برتری حاصل ہے۔
راوت نے کہا تھا، ’بی جے پی کے گوا الیکشن انچارج دیویندر فڈنویس بی جے پی کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن وہ جانتے ہیں کہ گوا میں موجودہ اقتدار بدعنوان اور مافیا کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی منوہر پاریکر کے بیٹے اُتپل پاریکر کو پنجی کے لوگوں سے اچھا تعاون مل رہا ہے۔
راوت نے یہ بھی کہا تھا کہ مہاراشٹر کے وزیر آدتیہ ٹھاکرے اتر پردیش میں شیوسینا کے امیدواروں کے لیے مہم چلائیں گے۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمینت بسوا سرما کے راہل گاندھی پر متنازع تبصرہ کے بارے میں پوچھے جانے پر راوت نے کہا تھا کہ پارٹی (کانگریس) نے ان کے لیے بہت کچھ کیا ہے لیکن پھر بھی سرما انہیں نشانہ بنا رہے ہیں۔ شرما نے کہا تھا کہ بی جے پی نے کبھی راہل گاندھی کے والد کے بارے میں ثبوت نہیں مانگا جس کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔
راوت نے کہا، ‘سرما نے اپنی پوری زندگی کانگریس میں گزاری ہے۔ انہوں نے کانگریس قیادت کے ساتھ کام کیا ہے اور پارٹی نے انہیں وہ بنا دیا ہے جو وہ آج ہیں۔ بی جے پی نے انہیں ان کے قد کی وجہ سے منتخب کیا۔ اب وہ انہی لیڈروں اور پارٹی کو نشانہ بنا رہے ہیں جنہوں نے انہیں اس قابل بنایا تھا۔