نئی دہلی : بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف گھیرا تنگ ہوتا جارہا ہے ایک طرف پارٹی کی طرف سے سرد مہری دکہائی جانے لگی وہیں پہلوانوں کی حمایت میں لگاتار اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
کھلاڑی ایک مہینے سے زیادہ وقت سے محاذ کھولے ہوئے ہیں اور ان کی گرفتاری کامطالبہ کررہے ہیں ۔ برج بھوشن پر جنسی استحصال کے الزامات لگے ہیں اور ایف آئی آر تک درج کی جاچکی ہے ۔ اب اس معاملہ کو لے کر بڑی خبر سامنے آرہی ہے ۔ ایک اولمپئن، ایک کامن ویلتھ گولڈ میڈلسٹ ، ایک انٹرنیشنل ریفری اور ایک اسٹیٹ لیول کے کوچ نے تین خاتون پہلوانوں کے جنسی استحصال کے الزامات کی تصدیق کردی ہے ۔ ایسے میں اب برج بھوشن کی پریشانی بڑھ سکتی ہے ۔ وہ سبھی چار ریاستوں کے 125 ممکنہ گواہوں میں سے ایک ہیں، جن کے بیانات دہلی پولیس نے درج کئے ہیں ۔
انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف 28 اپریل کو دو ایف آئی آر درج کی گئی تھی ۔ اس کے مطابق کھلاڑیوں کو پروفیشنل مدد دینے کے بعد سیکسوئل فیور کی بات کہی گئی ، ایسے دو معاملات ہیں ۔ وہیں جنسی استحصال کے 15 تو غیر مناسب طور پر چھونے کے 10 معاملات ہیں ۔ اس کے علاوہ ڈرانے دھمکانے کے بھی کئی معاملات ہیں ۔
چار گواہوں کے بارے میں پوچھے جانے پر دہلی پولیس کے ترجمان سمن نلوا نے کہا کہ ابھی معاملہ کی جانچ چل رہی ہے ۔ ایسے میں ہم اس پر تبصرہ نہیں کرسکتے ۔ ایس آئی ٹی معاملہ کی جانچ کررہی ہے اور عدالت کو رپورٹ سونپی جائے گی۔
دو خاتون پہلوان جن میں سے ایک اولمپئن جبکہ دوسری کامن ویلتھ گیمز کی میڈلسٹ ہیں، دونوں نے دہلی پولیس کے ذریعہ پوچھ گچھ کئے جانے پر دو پہلوانوں کے دعوی کی تصدیق کی ۔ انہوں نے بیان میں کہا کہ شکایت کنندگان نے برج بھوشن سنگھ کے ذریعہ جنسی استحصال کئے جانے کے بعد انہیں ایک ایک مہینے بعد اس واقعہ کی جانکاری دی تھی ۔