کولکاتا (سوگتا مکوپادھیائے دی ٹیلی گراف)
بی جے پی لیڈر دلیپ گھوش نے اتوار کے روز یہ اعلان کرتے ہوئے کہ انڈیاکا نام بدل کر بھارت رکھنے کے تنازعہ کو مزید ہوا دی کہ "ملک کو صرف بھارت کہا جائے گا نہ کہ انڈیاجو لوگ تبدیلی پسند نہیں کرتے وہ ملک چھوڑ سکتے ہیں۔
گھوش نے اپنے مخالفوں پر ایک چیلنج دے کر آگ میں گھی ڈالنے کی کوشش کی ، "بی جے پی کے اقتدار میں آنے پر کولکاتہ اور ریاست کے دیگر مقامات سے غیر ملکیوں کے تمام مجسمے ہٹا دیے جائیں گے۔ اس کی مخالفت کرنے والے ہمیں روکنے کی کوشش کریں۔ مغربی مدنا پور کے کھڑگ پور میں صبح کے چائے کے کپ پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے گھوش نے کہا: "جو لوگ انڈیا کی تلاش کرتے ہیں وہ برطانیہ میں اسے تلاش کرنے کی کوشش کریں۔ وہاں ایک انڈیا ہاؤس ہے جہاں ساورکر ٹھہرے تھے۔ یہاں انہیں صرف بھارت ملے گا۔ ہم ملک بھر میں ان تمام ناموں کو تبدیل کر رہے ہیں جو مغل، پرتگالی اور برطانوی راج کی یاد دلا رہے ہیں جنہوں نے اس ملک کو ایک ہزار سال تک محکوم رکھا۔ ہمیں روکنے کی کسی میں ہمت نہیں ہے۔‘‘
گھوش کا یہ تبصرہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز جی 20 سربراہی اجلاس میں اپنے نام کے ٹیگ کے طور پر ‘بھارت’ کا استعمال کرنے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے، جس سے ایک دن پہلے سربراہی اجلاس میں عالمی رہنماؤں کو اپنے عشائیے کی دعوت میں صدر دروپدی مرمو نے دعوت نامہ میں نام کے آگے پریسیڈنٹ آف انڈیا کی جگہ پریسیڈنٹ آف بھارت لکھا تھا۔