ہاپوڑ :(ایجنسی)
اترپردیش میں آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے بیانات کا دور شروع ہوچکا ہے ۔ ابھی ریاست میں ’ابا جان‘ کو لے کر سیاسی جنگ چل رہی تھی کہ اب ’چچاجان ‘ کی انٹری ہوگئی ہے ۔بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے ہاپوڑ میں ایک ریلی کے دوران اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی کو بھارتیہ جنتا پارٹی کا ’چچا جان ‘ بتایا ۔
ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے راکیش ٹکیت نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو نشانہ بنایا۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے چچا جان اسد الدین اویسی اب اترپردیش میں آگئے ہیں۔
راکیش ٹکیت نے الزام لگایا کہ اگر اسد الدین اویسی بی جے پی کو گالی دیتے ہیں تو ان کے خلاف کوئی کیس درج نہیں ہوتا ہے، کیونکہ یہ دونوں ایک ہی ٹیم ہیں۔ راکیش ٹکیت کسان آندولن کے تحت اترپردیش کے الگ الگ علاقوں میں کسانوں سے خطاب کررہے ہیں۔ اسی سلسلے میں وہ ہاپوڑ پہنچے تھے ۔
بی کے یو لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا کہ آج کی حکومت سڑکیں اور فیکٹریاں بیچنے میں مصروف ہے ، وزیر اعظم نے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی بات کی تھی۔ ہمیں بھی یکم جنوری 2022 سے اپنی فصل کی قیمت دوگنی کرنی چاہیے۔ ہم لوگوں کے درمیان جاکراپنی بات بتائیں گے ، اگر اس حکومت نے ہمیں کچھ نہیں دیا ، تو ہمیں بھی اسے ووٹ نہیں دینا چاہیے۔