نئی دہلی:( ایجنسی)
یو اے پی اے ٹریبونل نے معروف متنازع مبلغ ڈاکٹر ذاکر نایک سے کہا کہ وہ اپنے حلف نامہ کی اپنی اسناد کی تصدیق کے لیے ملیشیا میں ہندوستانی سفارت خانے کے سامنے جسمانی طور پر حاضر ہوں یا اگلی سماعت میں اس کے سامنے جسمانی طور پر حاضر ہوں۔ خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ ٹریبونل کا حکم اس وقت آیا جب نایک اپنی اسناد کی توثیق کے ساتھ حلف نامہ جمع کرنے میں ناکام رہے جیسا کہ ٹریبونل نے پچھلی سماعت میں کہا تھا، ملیشیا میں ہندوستانی سفارت خانے نہ آنے کا حوالہ دیتے ہوئے ذاکر نایک اور ان کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن (IRF) متعدد معاملات جیسے منی لانڈرنگ، یوپی میں تبدیلی مذہب کا ریاکٹ، دہلی فسادات، آر جی ایف ٹرسٹ اسکام، اور دیگر کے لیے تفتیشی ایجنسیوں کے رڈار پر ہیں۔
آئی آر ایف نے اس سے قبل حکومت کی طرف سے اس پر لگائی گئی پابندی کے خلاف حلف نامہ داخل کیا تھا۔ 55 سالہ اسلامی مبلغ پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی تقریروں کو مسلم نوجوانوں میں بھارت مخالف جذبات کو فروغ دینے، نفرت پھیلانے اور انہیں دہشت گردی پر اکسانے کے لیے استعمال کیا۔ قابل ذکر ہےکہ ڈاکٹر نایک نے 2016 میں اس وقت ہندوستان چھوڑ دیا جب سرکاری ایجنسیوں نے ان کی اور اس کی فاؤنڈیشن کی تحقیقات شروع کیں۔