یوپی میں لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی آٹھ سیٹوں پر ووٹنگ جاری ہے۔ آج 80 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہو گا۔ پہلے مرحلے میں 1.44 کروڑ سے زیادہ ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
*سہ پہر تین بجے تک 47.44 فیصد ووٹنگ ہوئی۔
بجنور سیٹ پر 45.70 فیصد
کیرانہ سیٹ پر 48.92 فیصد
مرادآباد سیٹ پر 46.28 فیصد
مظفر نگر سیٹ پر 45.18 فیصد
نگینہ سیٹ پر 48.15 فیصد
پیلی بھیت سیٹ پر 49.06 فیصد ووٹنگ ہوئی۔
رام پور سیٹ پر 42.77 فیصد ووٹنگ ہوئی۔
سہارنپور سیٹ پر 53.31 فیصد ووٹنگ ہوئی
۔ ٹانڈہ میں بیمار اور معذور افراد کو لے جانے والے ای-رکشا کو ضبط کرنے پر ایس پی امیدوار محب اللہ ندوی کی پولس کے ساتھ گرما گرم بحث ہوئی۔ انہوں نے آبزرور سے شکایت کی ہے کہ پولس پر ووٹروں کو ہراساں کرنے اور ووٹنگ کو متاثر کرنے کا الزام ہے۔
*جمعہ کی نماز کے بعد قطار میں کھڑے ووٹر
پیلی بھیت کے باہری میں نماز جمعہ کے بعد ایم جی ایم انٹر کالج بوتھ پر ووٹروں کی قطار لگ گئی۔ شدید گرمی کے باوجود ووٹرز ووٹ ڈالنے کے لیے قطاروں میں کھڑے رہے۔پیلی بھیت کی آفیسر کالونی میں دیوار اٹھا کر بند کر دی گئی بکسر پور گاؤں کی طرف جانے والی سڑک بالآخر کھل گئی ہے۔ گاؤں والوں نے سڑک کی بندش کے سلسلے میں ووٹ نہ ڈالنے کو کہا تھا۔ انتظامیہ کے سمجھانے کے بعد بھی ووٹرز راضی نہ ہوئے تو انتظامیہ نے دیوار گرا کر گاؤں والوں کو راضی کیا
سہارنپور میں ایس پی پر ووٹروں کو دھمکیاں دینے کا الزام
سماج وادی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ سہارنپور لوک سبھا کے سہارنپور شہر کے بوتھ نمبر 51، 52، 53 پر بی جے پی کے لوگ ووٹروں کو دھمکیاں دے کر ووٹنگ کو متاثر کر رہے ہیں۔ سہارنپور لوک سبھا کے دیوبند کے اونچا گاؤں میں بوتھ نمبر 364، 365 پر پردھان اور پولیس کے ذریعے فرضی ووٹنگ کرائی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ رام پور لوک سبھا کے گاؤں اجیت پور کے بوتھ نمبر 268، 269، 270 پر انتظامیہ کی طرف سے لوگوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے اور پولیس انہیں ہراساں کر رہی ہے۔ مرادآباد لوک سبھا کے بدھا پور کے بوتھ نمبر 235 پر ووٹروں پر پارٹی کے حق میں ووٹ دینے کے لیے دباؤ ڈال کر ووٹنگ کو متاثر کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ایس پی نے الزام لگایا کہ مرادآباد لوک سبھا کے کانٹھ کے بوتھ نمبر 10 پر پولس ووٹروں کو ووٹ ڈالنے سے روک رہی ہے۔