لکھنؤ : (ایجنسی)
کبھی اتحاد میں ساتھ الیکشن لڑے ایس پی اور بی ایس پی یوپی کی سیاسی زمین میں اب پھر آمنے سامنے ہیں،حالانکہ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو براہ راست بی ایس پی سپریمو مایاوتی کی مخالفت میں کچھ بھی بولنے سے گریز کرتے آئے ہیں، مگر بحث ہے کہ اکھلیش یادو اس خاموشی کے سہارے مایاوتی کو بڑاجھٹکا دینے کی تیاری میں ہیں ۔
دراصل اتوار کے روز بی ایس پی کے ایک قد آور لیڈر اور سابق ریاستی صدر آر ایس کشواہا نے ایس پی کی رکنیت لی۔ آج تک کے مطابق پارٹی میں شامل ہونے کے فوراً بعد انہوں نے کہا کہ ہر کوئی موقع کی تلاش میں ہے کہ کب انہیں موقع ملے اور کب ایس پی کی حکومت بنوادیں۔بی ایس پی میں میں نے 30 سال تک کام کیا، مگر جو بابا صاحب کا نعرہ تھا ، آج وہ پارٹی اپنے اصل نظریات سے بھٹک گئی ہے ، اس لئے آج ایک ایک کرکے سب پرانے ساتھی پریشان ہو کر ایس پی میں آرہےہیں ،بڑی تعداد میں آرہے ہیں ۔
ایسا نہیں ہے کہ بی ایس پی لیڈر اچانک ایس پی میں شامل ہو رہے ہیں بلکہ اس کے پیچھے حکمت عملی بتائی جا رہی ہے۔ اکھلیش مایاوتی کے بارے میں میڈیا کے سامنے کچھ بھی بولنے سے گریز کر سکتے ہیں ، لیکن جس طرح مایاوتی نے 2019 میں اتحاد توڑ کر ایس پی پر الزام لگائے ، اس کو لے کر اکھلیش اب مایاوتی کی پارٹی کو توڑنے میں مصروف ہیں ۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اکھلیش کی کوشش ہے کہ بی جے پی مخالف ووٹ صرف ایس پی کے کھاتے میں جائے ، جس کی وجہ سے اس کی نظر مایاوتی کے بڑے لیڈروں پر ہے۔ واضح رہے کہ مایاوتی 4 بار وزیر اعلیٰ رہ چکی ہیں اور اکھلیش ایک بار، لیکن اکھلیش اپنی ان کہی حکمت عملی سے بی ایس پی ک شکست دینے کی خواہش رکھتے ہیں۔ یوپی اسمبلی انتخابات سے پہلے ہر سیاسی پارٹی ماحول بنانا چاہتی ہے اور ایس پی بھی ٹھیک ویسا ہی کر رہی ہے ۔
اکھلیش مسلسل ماحول بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس حکمت عملی کے تحت ، اکھلیش پہلے ان بڑے لیڈروں سے ملتے ہیں ، پھر سوشل میڈیا پر ایک رسمی ملاقات کے طور پر ان کے ساتھ تصویر شیئر کرتے ہیں ، اس کے ٹھیک کچھ دن بعد ان کو پارٹی میں شامل کر لیا جا تا ہے ۔
تقریباً ایک ماہ قبل بی ایس پی کے سابق ریاستی صدر آر ایس کشواہا کے ساتھ اکھلیش نے تصویر شیئر کی تھی، جس کے بعد یہ واضح ہو گیا تھا کہ مایاوتی کو ایک بڑا جھٹکا لگنے والا ہے۔ اس سے کچھ دن پہلے اکھلیش نے ایک تصویر شیئر کی جس میں لال جی ورما اور رام اچل راج بھر موجود تھے ، ماحول بنا، پھر پارٹی ذرائع سے جانکاری ملی کہ اکھلیش امبیڈکر نگر میں بڑی ریلی میں دونوں کو پارٹی میں شامل کروائیں گے ۔
مایاوتی کے انتہائی قریبی لیڈر ویر سنگھ نے ایس پی میں شمولیت اختیار کی۔ دو بار بی ایس پی ایم ایل اے رہےاودے لال موریہ بھی کشواہا میں شامل ہوگئے۔ حال ہی میں نکالے گئے بی ایس پی کے 6 ایم ایل اے بھی ان دنوں اکھلیش کے ساتھ نظر آرہے ہیں۔ قادر رانا ، جو مظفر نگر سے رکن پارلیمنٹ تھے ، مایاوتی کے ساتھی رہنما بتائے جاتے تھے ، وہ بھی اکھلیش کے ساتھ آگئے ۔ کہا جا رہا ہے کہ اس سب کے ذریعے اکھلیش سیاسی ماحول بھی بنانا چاہتے ہیں کہ اس بار یو پی میں ایس پی حکومت بن رہی ہے۔