لکھنؤ:
اترپردیش میں بلاک پرمکھ کے الیکشن کے لیے ہفتہ کو اختتام پذیر ہوئی ووٹنگ کے بعد گنتی تقریباً پوری ہو گئی ہے ، لیکن ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے دیر شام تک آفیشیل اعلان نہیں ہوا ہے ۔ دوسری طرف حکمراں جماعت بی جے پی نے بلاک پرمکھ کی 825 سیٹوں میں 648 سے زیادہ پر بی جے پی اور اس کی اتحادی پارٹیوں کی جیت کا دعویٰ کیا ہے ۔ ایس پی کو محض 98 سیٹیں ملی ہیں۔جبکہ سماج وادی پارٹی ، بہوجن سماج پارٹی ،کانگریس سمیت اپوزیشن پارٹیوں نے بی جے پی سرکاری مشینری کاغلط استعمال کر بلاک پرمکھ کے عہدے پر قبضہ کرنے کا الزام لگایا ہے ۔
یوگی نے دعویٰ کیا کہ ابھی تک کے رجحانات اور نتائج کی بنیاد پر بی جے پی نے اتحادیوں کے ساتھ مل کر 648 نشستیں حاصل کی ہیں اور اس تعداد میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع پنچایت صدور کی 75 نشستوں میں سے بی جے پی اور اتحادیوں نے 67 میں کامیابی حاصل کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے پرامن اور منصفانہ انتخابات کے لئے ریاستی الیکشن کمیشن کی کوششوں کو بھی سراہا۔
واضح رہے کہ ووٹنگ کے دوران کچھ علاقوں سے جھڑپ اور ہنگامے کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ ہمیر پور میں بی جے پی اور ایس پی کے کارکنان کے درمیان جھڑپ ہوگئی ، جس کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج کیا ۔ مظفرنگر ، امروہہ ، پرتاپ گڑھ اور لکھیم پوری کھیری علاقے سے بھی ہنگامے کی خبریں سامنے آئیں۔
لکھیم پور کھیری کے صدر بلاک میں ووٹنگ کاؤنٹنگ مرکز پر جانے کیلئے بی ایس پی لیڈر موہن واجپئی اور ان کے حامی گاڑیوں کے قافلہ کے ساتھ پہنچے۔ بیریکیڈنگ پر تعینات پولیس اہلکاروں نے موہن کو روک کر واپس جانے کیلئے کہا تو موہن اور ان کے حامیوں نے نعرے بازی شروع کردی ۔ صورتحال میں کشیدگی کے پیش نظر سی او سٹی اروند کمار ورما نے مورچہ سنبھالا اور ہنگامہ کرنے کی کوشش کرنے والوں پر ہلکا لاٹھی چارج کیا ۔ پولیس نے جائے واقعہ سے دو نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے ۔ وہیں مظفرنگر کے بڈھانہ میں ووٹنگ کے دوران بی جے پی ممبر اسمبلی امیش ملک کے آتے ہی مخالف گروپ کے حامیوں نے ہنگامہ شروع کردیا اور امیش ملک سے وہاں سے چلے جانے کا مطالبہ کیا ۔ اس دوران چودھری نریش ٹکیت بھی وہاں پہنچ گئے ۔ ٹکیت نے ایس پی کرائم سے ایمانداری سے الیکشن کروانے کی بات کہی ۔
ادھر امروہہ کے جویا بلاک پرمکھ الیکشن میں ووٹنگ کے دوران جم کر ہنگامہ ہوا ۔ یہاں ایس پی اور بی جے پی حامیوں کے درمیان مار پیٹ ہوئی ۔ واقعہ سے پولیس انتظامیہ میں ہنگامہ مچ گیا۔ بتادیں کہ امروہہ ضلع کے جویا بلاک سے سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر امروہہ کے ممبر اسمبلی اور سابق کابینی وزیر محبوب علی کا بھتیجہ ذوالفقار علی ایس پی کے بینر تلے الیکشن لڑ رہا تھا، جبکہ بی جے پی نے سابق ممبر پارلیمنٹ ہرگووند سنگھ کے بیٹے کشل کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔
پرتاپ گڑھ ضلع کے آس پور دیوسرا وکاس کھنڈ میں بلاک پرمکھ کے الیکشن کے دوران ایس پی کارکنان اور پولیس کے درمیان تصادم ہوگیا ۔ ایس پی حمایت یافتہ امیدوار کے حامیوں کے ذریعہ پتھراؤ کے بعد پولیس نے ان پر قابو پانے کیلئے کئی راونڈ فائرنگ کی ، جس کے بعد ہنگامہ کی وجہ سے ووٹنگ میں خلل پڑا ۔ بتایا جارہا ہے کہ بی ڈی سی رکن کا ووٹ پہلے سے پڑنے پر ایس پی کارکنان مشتعل ہوگئے ۔
اس سلسلہ میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایک ایک وکاس کھنڈ کی صورتحال پر براہ راست نظر رکھی جائے ۔ جیتنے اور ہارنے والے امیدواروں کو پولیس نگرانی میں ان کی رہائش گاہ تک پہنچانے کا بندوبست کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ماحول بگاڑنے والے لوگوں کے خلاف زیرو ٹولرینس کی پالیسی کے ساتھ فوری سخت کارروائی کی جائے۔