دہرا دون :
اتراکھنڈ بھی کورونا کی مار سے دوچار ہے۔ عالم یہ ہے کہ شمشان گھاٹ پوری طرح سے بھرچکے ہیں۔ اب کورونا انفیکشن سے متاثرین کی آخری رسومات کھیتوں میں ادا کی جارہی ہیں۔ اتراکھنڈ کے کئی کھیتوں میں چتائیں جلتی نظر آسکتی ہیں۔ یہ منظر واقعی جھنجھوڑ نے والا ہے۔
ٹی وی نیوز چینل ’آج تک‘ کی اینکر میناکشی کنڈوال نے اس دل دہلانے والے مناظرکو بڑے ہی شائستہ انداز سے پیش کیا ہے۔ مناکشی کا تعلق اتراکھنڈ سے ہے۔ انہوں نے چتائوں کی تصاویر پوسٹ کرکے لکھا ہے کہ ’ دل ان تصاویر کو دیکھنے کے بعد سے مغموم ہے۔کیا آپ کو پتہ ہے کہ میرے پاس ہمارے کھیتوں کی کیا یادیں ہیں؟ ہل – جول، جول پر جھولا، لہراتی فصل، بچوں کا سیڑھی دار کھیتوں پر کرکٹ کھیلنا جہاں چوکے -چھکے کھیت کتنا اوپر -نیچے سے اس سے طے ہوتا ۔ یہاں لاشوں کو جلتے دیکھنا یادوں کے ٹکڑے ہونا ہے۔
اتراکھنڈ میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا انفیکشن کے 8390 نئے معاملے ملے ہیں۔ وہیں 118 مریضوں کی موت ہوئی ہے۔ فعال کیسز کی تعداد 71 ہزار سے زیادہ پہنچ گئی ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق ضلع دہرادون میں سب سے زیادہ 3430 کورونا متاثرہ مریض پائے گئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر اس دل دہلانے والے مناظر پر لوگوں نے اپنے اپنے طریقے سے تبصرہ کیا ہے۔ شوریام شکلا نے لکھا: میناکشی جی نمسکار ، میں بھی اتراکھنڈ سے ہی ہوں، یہاں کے حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں ، انفیکشن شہر سے گاؤں کی جانب بڑھ چکا ہے۔ ہمارے علاقے میں 4 دن سے مسلسل اموات ہو رہی ہیں۔ موت کا ننگا ناچ چل رہاہے۔ آپ صحافی ہے برائے مہربانی اقتدار میں بیٹھے لوگوں تک میری بات پہنچا دیجئے۔
دیپش کا کہنا ہے کہ یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ یہ سب معلوم نہیں کہ کب ٹھیک ہوگا۔ یہ سب آپ کے درد کو سمجھ سکتا ہوں ، مگر میں لاچار محسوس کررہا ہوں، کچھ بھی کر نہیں سکتا۔ ہنومان نے لکھا : گاؤں کا وہ گواڑ جہاں روز شام سارا گاؤں اکھٹا بیٹھا کرتا تھا وہ چھوٹے چھوٹے بچے جو طرح طرح کے کھیل کھیلا کرتے تھے ، شہر سے گاؤں آنا جنت آنے جیسا لگتا تھا ، بھگوان لوٹا دو میرے ملک کو میرے گاؤں کو اپنی خوشحالی واپس۔ ‘
غور طلب بات یہ ہے کہ اتراکھنڈ کے ہری دوار میں ہی کمبھ میلہ کا انعقاد مود ی سرکار نے کرایا تھا، اس میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی تھی۔ عالمی سطح پر بھی مانا جارہا ہے کہ بھارت میں کورونا کی رفتار کو تیز کرنے کے پیچھے کمبھ کے ساتھ بنگال میں بی جے پی کی انتخابی ریلیاں ذمہ دار رہیں، مودی سرکار کی مذمت ہورہی ہے ۔