لکھنؤ :
وشوا ہندو پریشد نے کاشی متھرا تنازع سے خود کو دور کرلیا ہے اور اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ وہ اس وقت اس مسئلے کو نہیں اٹھائے گی۔ ایگزیکٹو چیئرمین آلوک کمار نے کہا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر 2024 تک بن کر تیار ہوجائے گا اور تب تک وی ایچ پی کوئی نیا مسئلہ نہیں اٹھائے گی۔
وی ایچ پی نے یہ اعلان ایسے وقت میں کیا ہے جب وارانسی کی ضلعی عدالت نے ایک بہت ہی پرانی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ آثار قدیمہ مسجد کا سروے کرے۔
واضح رہے کہ عدالت نے اے ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل کو پانچ ممبروں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا ہے اور یہ ایسے افراد کو شامل کرنے کا حکم دیاجو آثار قدیمہ کے جانکار ہوں اور ان میں سے دو اقلیت طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو ہونالازمی ہے۔ عدالت نے اے ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل سے یہ بھی کہا کہ وہ ماہرین تعلیم کو کمیٹی کا نگران مقرر کرے۔
وی ایچ پی کی ایگزیکٹو کمیٹی اور سادھو سنتوں کا ماننا ہے کہ رام جنم بھومی مندر ایک بہت بڑا مسئلہ ہے ، رام مندر کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ مندر میں رام لالہ کا قیام ترجیحی طور پر شامل ہے۔ جب تک یہ کام مکمل نہیں ہوتا وی ایچ پی متھرا کا مسئلہ نہیں اٹھائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وارانسی کی ضلع عدالت نے عبوری حکم دیا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ آگے کیا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وی ایچ پی 2024 تک کاشی کے معاملے پر بھی غور نہیں کرے گی ، لہٰذا اس کے سیاسی اثرات پر غور کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔
جب الوک کمار سے یہ پوچھا گیا کہ وی ایچ پی نے سالوں سے یہ نعرہ دیا تھا کہ ‘’ایودھیا تو بس جھانکی ہے، کاشی-متھرا باقی ہے‘، اس کے جواب میں الوک کمار نے ’انڈین ایکسپریس ‘ کو بتایا کہ ہم اس وقت جھانکی (رام مندر) پر دھیان مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ ہمیں پورے ملک سے اس کے لیے چندہ ملا ہے ۔ ایودھیا میں مندر 2024 تک بن کر تیار ہوجائے گا ۔ ہم تب تک اس پر غور نہیں کریں گے۔