نئی دہلی:
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے ایک وفد نے جس کی قیادت قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس کر رہے تھے، نانگل گائوں جاکر عصمت دری اور بے رحمانہ قتل کی متاثرہ بچی کے والدین سے ملاقات کی۔ اس وفد میں قومی صدر کے علاوہ ویلفیئر پارٹی دہلی پر دیش کے جنرل سکریٹری عارف اخلاق، فریٹر نیٹی موومنٹ کے قومی صدر شمشیر ابراہیم، میڈیا کو آرڈی نیٹر مختار حسن منڈل بھی شریک تھے۔ ڈاکٹر الیاس نے متاثرہ کی والدہ کو تسلی دی اور یقین دلایا کہ ان کو انصاف دلانے کے لئے ویلفیئر پارٹی آف انڈیا ہر ممکن مدد کرے گی۔
موقعہ پر موجود میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے ویلفیئر پارٹی کے قومی صدر نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ ملک کی راجدھانی میں بھی خواتین اور بچیاں محفوظ نہیںہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر ملک کی نصف فیصد خواتین آبادی کی عزت و عصمت اور وقار کو کب تحفظ ملے گا۔نر بھیا عصمت دری اور قتل کے بعد بنا قانون بھی بے بس نظر آتا ہے۔دہلی میں ایک 9 سالہ بچی کی 4 ظالم اشخاص جس میں ایک مندر کا پروہت بھی ہے ، عصمت دری کرتے ہیں اور ثبوت مٹانے کے لئے نہ صرف اسے مار دیتے ہیں بلکہ اس کا کریا کرم بھی کر دیتے ہیں۔ یہ دلت خاندان جس کے پاس اپنا گھر بھی نہیں ہے اور کھلے آسمان کے نیچے زندگی گزار رہا ہے اس کی بے بسی سے فائدہ اٹھا کر اس کے ساتھ اس طرح کی درندگی کی گئی۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ دہلی کا لا اینڈ آرڈر مرکزی وزیر داخلہ کے تحت ہے ، افسوس کہ اب تک نہ ہی وزیراعظم اور نہ ہی وزیر داخلہ نے اس پر کو ئی بیان دیا ہے۔ ویلفیئر پارٹی کے قومی صدر نے مطالبہ کیا کہ فاسٹ ٹریک کورٹ بناکر ملزمین کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور متاثرہ خاندان کو نہ صرف اندرآواس یوجنا کے تحت فوری گھر فراہم کیا جائے بلکہ مناسب اور معقول معاوضہ بھی دیا جائے۔ اسی طرح حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ملک میں دلت اور کمزور طبقات کی خواتین کی عصمت دری اور مظالم کے بڑھتے واقعات کو روکنے کے لئے موثر اقدامات کرے۔