لکھنؤ :
کورونا وائرس اب اتر پردیش کے دیہی علاقوں میںپہنچ چکا ہے۔ اب تک اموات کے زیادہ تر واقعات شہروں سے آ رہے تھے ، لیکن چھوٹے اضلاع اور دیہی علاقوں میں موت کے گراف میں اضافہ ہونے لگا ہے۔
مارچ تک کورونا وائرس کا اثر زیادہ تر شہروں تک ہی محدود تھا۔ دیہی علاقوں میں کبھی کبھار انفیکشن پائے جاتے تھے۔ تاہم محکمہ صحت کے مطابق 31 مارچ کو صرف 2 اضلاع میں 100 سے زیادہ مریض تھے۔ 10 اپریل کو 60 اضلاع میں 100 سے کم مریض تھے۔ 15 اضلاع میں 26 اضلاع میں 100 سے کم مریض ، 20 اپریل کو 10 اضلاع اور 25 اپریل کو صرف 6 اضلاع میں 100 سے کم مریض ہیں۔ باقی تمام اضلاع میں یہ تعداد سو سے زیادہ ہے۔
جیسے جیسے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے تو موت کا گراف بھی بڑھنا شروع ہوگیا ہے۔ 15 اپریل تک پوری ریاست میں 9,480 افراد لقمہ اجل بن چکے تھے ، جو 25 اپریل کو 11,165 تک تعداد پہنچ گئی ۔ اس طرح پوری ریاست میں اموات کی شرح میں 10 دنوں میں تقریباً 17.77 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ چھوٹے چھوٹے اضلاع میں جہاں موت کی شرح بہت کم تھی ، اب اس میں اضافہ 10 فیصد ہے۔
چھوٹے اضلاع میں کورونا سے اموات کی شرح 10.26٪ ہوگئی
دیہی پس منظر والے اضلاع میں 15 سے 25 اپریل تک اموات کی شرح میں 10.26 فیصد اضافہ ہوا ہے۔باندا ، جھانسی ، جون پور ، سون بھدر ، بلیا ، بستی ، ہاتھرس ، پیلی بھیت ، سہارن پور اور بجنور میں 15 اپریل تک کل اموات کی تعداد 935 تھی جو 25 اپریل کو بڑھ کر 1,031 ہوگئی، جبکہ ان تمام اضلاع میں 10 اپریل سے پہلے اموات کی تعداد بہت کم تھی۔ اب صورت حال یہ ہے کہ ان اضلاع میں ہر روز کسی نہ کسی کی موت ہورہی ہے۔
لاپروائی سے بڑھیں گے اموات کے اعدادوشمار
لوہیا انسٹی ٹیوٹ کے محکمہ کے سربراہ ڈاکٹر بھون چندر تیواری کا کہنا ہے کہ شہروں میں گنجا آبادی کی وجہ سے کورونا انفیکشن کا پھیلاؤ تیز تھا ، لیکن اب یہ ہر جگہ پہنچ گیا ہے۔ جب گاؤں میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے تو موت کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔ اس سے بچنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ماسک کو مستقل طور پر استعمال کریں اور علامات نظر آتے ہی جانچ اور علاج کروائیں۔ ابتدائی علاج ملنے سے موت کا خطرہ کم رہتا ہے۔ اس میں جتنی لاپروائی ہوگی ،اموات کی تعداد اتنی ہی زیادہ ہوگی۔
لیبر کانٹریکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین ستیش دکشت کا کہنا ہے کہ 10 اپریل سے پہلے گاؤں کے لوگ پر سکون نظر آرہے تھے ، لیکن اب صورتحال بدل گئی ہے۔ ہر دن کسی کی موت کی خبر آرہی ہے۔ فرخ آباد سمیت آس پاس کے اضلاع میں کورونا سے متواتر ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔
ہر ضلع میں ہورہی ہے ٹیچر اور ملازمین کی موت
اٹیوا کے صدر وجے بندھو کا کہنا ہے کہ نہ صرف لکھنؤ بلکہ سلطان پور ، مرزا پور ، شراوستی ، مہوبہ سمیت تمام اضلاع میں تنظیم سے وابستہ ٹیچر اور ملازم کی موت کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ پنچایت انتخابات میں ڈیوٹی کے بعد لوگوں کے گھر کورونا پہنچ گئے ہیں۔