نئی دہلی :
کورونا کے بڑھتے ہوئے بحران کے درمیان دہلی میں ویک اینڈ لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ لاک ڈاؤن جمعہ کی رات دس بجے شروع ہوگا اور پیر کی صبح چھ بجے تک جاری رہے گا۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے جمعرات کی سہ پہر ایک پریس کانفرنس میں ان نئی پابندیوں کا اعلان کیا۔ یہ فیصلہ اس وقت لیا گیا ہے جب گزشتہ روز دہلی میں 17 ہزار سے زیادہ نئےمعاملے ریکارڈ کیے گئے تھے ، جو اب تک کا ایک ریکارڈ ہے۔
سی ایم اروند کیجریوال نے یہ بھی کہا کہ دہلی کے اسپتالوں میں بستر وں کی کمی نہیں ہے۔ یہاں ابھی بھی 5000 سے زیادہ بستر خالی ہیں۔ کیجریوال نے کہا کہ مالی خدمات سے وابستہ لوگوں کو کرفیو پاس جاری کیے جائیں گے۔ مالز ، جیمز ، اسپاس اور آڈیٹوریم بند رہیں گے۔ سینما ہال میں صرف 30 فیصد افراد کو ہی داخلہ کی اجازت دی جائے گی۔ لوگوں کو ریستوراں میں کھانے کی اجازت نہیں ہوگی ، صرف گھر کو پارسل لیے جانے کی اجازت ہوگی۔
ملک کی راجدھانی دہلی میں کورونا کی وجہ سے ہاہا کار مچا ہواہے۔ دہلی کے اسپتالوں میں بستروں کی کمی ہے ، آکسیجن سلنڈر نہیں مل رہے ہیں ، وہیں شمشان گھاٹ کے باہر آخری رسومات ادا کرنے کیلئے قطار ہے۔ اس تباہی کے درمیان دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کے درمیان ایک اہم میٹنگ ہوئی۔
اہم بات یہ ہے کہ اس وقت دہلی میں پہلے سے ہی نائٹ کرفیو نافذ ہے، وہیں جہاں کیس زیادہ ہیںوہاں پر کنٹینٹ زون پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے ۔ ان پابندیوں کے باوجود کورونا کیسز کم نہیں ہورہے ہیں۔
دہلی میں کورونا کا حال
24 گھنٹے میں 17,282 نئے معاملات درج
• 24 گھنٹے میں 104 مریضوں کی موت
• کل کیسز: 7,67,438
• فعالکیس: 50,736
اب تک اموات 11,540
مکمل لاک ڈاؤن کے امکان مسترد
کورونا کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان لاک ڈاؤن کا بحران ہے ، لیکن وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور وزیر صحت ستیندر جین نے لاک ڈاؤن کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔ اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ دہلی میں لاک ڈاؤن نہیں ہوگا ، کیونکہ اس سے بہت سی مشکلات پیش ہوتی ہیں۔ حالانکہ کیجریوال نے یہ بھی انتباہ دیا کہ اگر اسپتالوں میں بستروں کی کمی ہوتی یا صورتحال بے قابو ہوسکتی ہیں تو کہیں لاک ڈاؤن نہ لگانا پڑ جائے۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ کے علاوہ وزیر صحت ستیندر جین نے بھی کہا تھاکہ لاک ڈاؤن کو پہلے بھی دہلی میں لگایا جاچکا ہے ،لیکن اس بار لاک ڈاؤن نہیں لگے گا۔
سرکار کی جانب سے جو پابندیاں لگائی جارہی ہیں ،لوگوں کو ان پر عمل کرنا چاہئے۔ اگر لوگ ماسک لگائیں گے اور قوانین پر عمل کریں گے تو بچ سکتے ہیں۔