نئی دہلی:
دارالحکومت دہلی میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے بڑھتے معاملے کی وجہ سے روز نئے ریکارڈ بن رہے ہیں۔ ابھی تک کورونا کے معاملات میں صرف نئے ریکارڈ بن رہے تھے ، لیکن اب اموات کی شرح میں بھی نئے ریکارڈ بننے لگے ہیں، جو انتہائی تشویش کی بات ہے۔گزشتہ چار دنوں میں دارالحکومت دہلی میں 240 اموات ہوئیں ہیں ، جس سے شمشان اور قبرستان دونوں جگہوںپر آخری رسومات ادا کرنے کے لئے قطاریں لگ گئیں ہیں۔ دہلی کے آئی ٹی او کے سب سے بڑے کووڈ قبرستان میں لاشوں کو دفن کرنے کے لئے زمین کم پڑنے لگی ہے۔ وہیں شمشان گھاٹوں پر چتائیں بجھنے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔
نگم بودھ گھاٹ کاعالم یہ ہے کہ لاشوں کی آخری رسومات ادا کرنے کے لئے کئی گھنٹوں تک لوگوں کو انتظار کرنا پڑرہا ہے۔ اس میں بھی اگر اسی دن نمبر آجائے تو بڑی بات ۔ دہلی کے شمشان گھاٹوں سے کبھی اس طرح کی تصویر سامنے آئے گی کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ایک ساتھ چار چتائیں جل رہی ہیں اور پانچویں جلنے کے انتظار میں ہے۔ نگم بودھ گھاٹ کی پارکنگ میںکئی ایمبولینس کھڑی تھی ، جس میں کورونا سے جاں بحق افراد کی لاشیں انتظار میں تھیں، ایسا ہی ایک معاملہ سامنے آیا ، جس میں 27 سالہ گوتم کے دادا کی منگل کی رات کورونا سے موت ہوگئی۔ وہ صبح 8:30 بجے ان کے آخری رسومات کے لئے یہاں پہنچے ، لیکن 5 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی ان کے دادا کی آخری رسم ادا نہ ہوسکی۔
ایسا ہی کچھ دہلی کے آئی ٹی او میں بنے سب سے بڑے کووڈ قبرستان میں دیکھنے کو ملا۔ جہاں جے سی بی سے ایک کے بعد ایک قبریں کھودی جارہی ہیں۔ شمیم جو قبرستان کی دیکھ بھال کا ذمہ دار ہے ، کا کہنا ہے کہ پچھلے بار سے صورتحال بہت خراب ہے ، اب قبرستان میں صرف 90 قبروں کی جگہ ہیں ، اگر اسی رفتار سے لاشیں آتی رہیں تو 10 دن سے کم وقت میں یہ قبرستان بھر جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ منگل کو 17 کورونا سے مرنے والے آئے، پہلے توایک دو ہی آتے تھے ، لیکن پچھلے پانچ دنوں میں صورت حال مزید خراب ہوگئی ہے۔ بہت چلاتو 10 دن میں کووڈ بلاک بھر جائے گا۔ اس کے بعد مزید جگہ کی ضرورت ہوگی۔ اگر ہم دہلی کے کورونا سے ہونے والی اموات کے اعدادوشمار پر نگاہ ڈالیں تو 13 اپریل کو 81 افراد کی موت ہوئی۔ 12 اپریل کو 72 افراد فوت ہوگئے۔ 11 اپریل کو 48 افراد کورونا سے فوت ہوگئے تھے۔ وہیں 10 اپریل کو 39 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔