لکھنؤ:(ایجنسی)
اترپردیش اسمبلی انتخابات کے لئے تشہیری مہم سے کانگریس صدر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی نے ابھی تک دوری بنا رکھی ہے۔ کانگریس نے یوپی انتخابات کے چھٹے مرحلے کے لئے اسٹار پرچارکوں کی لسٹ جاری کی ہے، جس میں سونیا گاندھی کا نام ہی نہیں ہے۔ وہیں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کا نام تو اس فہرست میں ہے، لیکن وہ اب تک انتخابی تشہیر کے لئے یوپی نہیں آئے ہیں۔
یہاں غور کرنے والی بات یہ بھی ہے کہ منی پور انتخابات کے لئے پیر کو جاری اسٹار پرچارکوں کی فہرست میں سونیا گاندھی کا نام سب سے اوپر ہے۔ وہیں اتراکھنڈ، گوا اور پنجاب کے لئے کانگریس کے اسٹار پرچارکوں میں سونیا گاندھی بھی شامل تھیں۔ راہل گاندھی کی اگر بات کریں تو وہ اتراکھنڈ اور پنجاب میں کانگریس کی انتخابی تشہیر میں زوروشور سے مصروف ہیں۔ راہل گاندھی نے منگل کو ہی پنجاب میں عوامی جلسے کو خطاب کیا۔ ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ سونیا گاندھی اور راہل گاندھی اترپردیش اسمبلی انتخابات سے اتنی دوری کیوں بنائے ہوئے ہیں؟
دراصل جانکاروں کی مانیں تو کانگریس اعلیٰ کمان اترپردیش میں اسمبلی الیکشن پوری طرح سے پرینکا گاندھی کے چہرے پر لڑنا چاہتا ہے۔ اس سے پہلے بھی پنجاب میں گزشتہ بار کے اسمبلی انتخابات میں راہل گاندھی وہاں تشہیری مہم میں نہ کے برابر گئے۔ وہ پورا الیکشن کیپٹن امریندر سنگھ کے چہرے پر ہی لڑا گیا تھا۔ کانگریس وہی حکمت عملی اس بار یوپی انتخابات میں بھی اپناتی ہوئی دکھ رہی ہے، جہاں الیکشن کا پورا دارومدار پرینکا گاندھی نے اپنے کندھے پر اٹھا رکھا ہے۔
کئی جانکار اسے کانگریس میں قیادت تبدیلی کی کوشش کے طور پر بھی دیکھ رہے ہیں۔ دراصل، کانگریس کی صدر سونیا گاندھی ایک طے وقت کے لئے یہ عہدہ سنبھال رہی ہے۔ وہ خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے پہلے ہی یہ عہدہ چھوڑ چکی تھیں۔ وہیں راہل گاندھی دوبارہ کانگریس کا صدر بننے سے صاف انکار کرچکے ہیں۔ ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ یوپی الیکشن میں کانگریس اچھی کارکردگی کرتی ہے تو پرینکا گاندھی کو نیا پارٹی صدر بنایا جا سکتا ہے اور تب ان کے پاس نقادوں کو دکھانے کے لئے یوپی الیکشن کا رزلٹ بھی ہوگا۔