لکھنؤ :(ایجنسی)
اترپردیش اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی چھوڑ کر سماج وادی پارٹی میں شامل ہونے والے سوامی پرساد موریہ نے ایک جلسہ عام میں یوگی آدتیہ ناتھ پر طنز کیا۔ سوامی پرساد موریہ نے کہا کہ وہ سب کا ساتھ اور سب کا وکاس کا نعرہ دیتے ہیں تو یہ 80 اور 20 کہاں سے آیا۔
سماج وادی پارٹی کے لیڈر سوامی پرساد موریہ نے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے بارے میں کہا کہ اس نے سب کا ساتھ اور سب کا وکاس کا نعرہ عوام کو دکھانے اور آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے دیا۔ لیکن الیکشن کے لیے ان کا نعرہ بدل گیا اور اب یہ 80-20 ہوگیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جب ان کے لیے کرسی کی بات آتی ہے تو وہ ہندوؤں کا رونا روتے ہیں، لیکن جب وہ اقتدار میں آتے ہیں تو وہ دلتوں اور پسماندہ کا قتل کرتےہیں۔ بابا صاحب ڈاکٹر امبیڈکر کے خوابوں کا قتل عام کرنے سے بھی نہیں ہچکچاتے ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ یوپی اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان سے پہلے یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ میں اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں۔ یہ الیکشن 80 بمقابلہ 20 ہوگا۔ 80 فیصد لوگوں کی حمایت ایک طرف اور 20 فیصد کی حمایت دوسری طرف ہو گی۔ 80 فیصد مثبت کے ساتھ آگے بڑھیں گے اور 20 فیصد مخالفت کریں گے لیکن بی جے پی اقتدار میں آئے گی۔
تاہم بعد میں انہوں نے اپنے بیان کی وضاحت کی۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ 10 مارچ کو انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد یہ واضح ہو جائے گا کہ بی جے پی تین چوتھائی اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی اور باقی اپوزیشن صرف 20 فیصد ووٹ کے لیے لڑیں گی۔ اس کے علاوہ انہوں نے نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات چیت میں یہ بھی کہا تھا کہ ان کا بیان کسی ذات یا مذہب کے بارے میں نہیں ہے۔
بتا دیں کہ اتر پردیش میں کورونا پروٹوکول کے ساتھ سات مرحلوں میں انتخابات ہو رہے ہیں۔ پہلے مرحلے کی پولنگ 10 فروری، دوسرے مرحلے کی پولنگ 14 فروری، تیسرے مرحلے کی 20 فروری، چوتھے مرحلے کی پولنگ 23 فروری اور پانچویں مرحلے کی پولنگ 27 فروری کو ہوچکی ہے۔ چھٹے مرحلے کی پولنگ 3 مارچ اور ساتویں مرحلے کی پولنگ 7 مارچ کو ہونی ہے۔ ووٹوں کی گنتی 10 مارچ کو ہوگی۔