لکھنؤ:اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے جمعرات کو راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو یاترا’ سے خود کو دور رکھنے کا اعلان کیا۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ نے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی کا نظریہ الگ ہے۔ بی جے پی اور کانگریس ایک ہیں۔ جب صحافیوں کی جانب سے پوچھا گیا کہ کیا آپ کو یاترا کے لیے مدعو کیا گیا ہے تو انھوں نے کہا کہ اگر آپ کے فون پر یہ دعوت نامہ موجود ہے تو مجھے بھی بھیج دیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری نیک تمنائیں ان کے ساتھ ہیں۔ لیکن مجھے کوئی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا۔
اکھلیش یادو کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یہ چرچا ہے کہ کانگریس کی طرف سے ایس پی سربراہ اور بی ایس پی سربراہ مایاوتی کو یاترا کے حوالے سے دعوت نامہ بھیجا گیا ہے۔ تاہم مایاوتی کے بھی اس یاترا میں شامل ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایس پی کی اتحادی پارٹی راشٹریہ لوک دل نے بھی خود کو اس سے الگ رکھا ہے۔ یہاں ایس پی کے ترجمان گھنشیام تیواری نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی بھارت جوڑو یاترا کے خیال کی حمایت کرتی ہے، لیکن ساتھ ہی کہا کہ وہ ممکنہ اتحاد کی قیاس آرائیوں کو ہوا نہیں دینا چاہتے۔