نئی دہلی : ہماچل پردیش کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کی تصویر اب دھیرے دھیرے واضح ہوتی جارہی ہے ۔ پچھلے 35 سالوں سے ہماچل پردیش میں چل رہا اقتدار کی تبدیلی کا ٹرینڈ ایک مرتبہ پھر دوہراتا ہوا نظر آرہا ہے ۔ اس مرتبہ کی انتخابی جیت سے کانگریس نے ایک مرتبہ پھر سے پہاڑی ریاست میں واپسی کرلی ہے ۔ وہیں بی جے پی کی ہار پارٹی کیلئے ایک بڑا جھٹکا مانا جارہا ہے، ہماچل میں کانگریس کی واپسی کی یہ پانچ اہم وجوہات ہوسکتی ہیں ۔
حکومت مخالف لہر اور بی جے پی میں بغاوت:گزشتہ 37 سالوں میں ہماچل پردیش نے ہر پانچ سال میں سرکار بدلنے کی اپنی روایت کو کبھی نہیں چھوڑا ہے ۔ دوسری جانب کانگریس اس اقتدار مخالف لہر سے پرجوش تھی اور اپنے وزیر اعلی امیدوار کے اعلان کے بغیر پوری انتخابی مہم کے دوران اقتدار میں واپسی کی امید لگائے رکھی ۔ وہیں ٹکٹ کی تقسیم کی وجہ سے بی جے پی میں کئی لوگوں نے باغیانہ تیور اپنا لیا اور کل 21 باغیوں نے بی جے پی کے امیدواروں کے خلاف میدان میں اترنے کا فیصلہ کرلیا ۔
پرانی پینشن اسکیم کا معاملہ:پوری انتخابی مہم میں کانگریس اور بی جے پی نے تقریبا ڈھائی لاکھ سے زیادہ سرکاری ملازمین کو لبھانے کیلئے پرانی پینشن اسکیم کا وعدہ کیا کہ سرکار بنتے ہی پرانی پینشن اسکیم لاگو کردی جائے گی ، لیکن اس کا فائدہ کانگریس پارٹی کو مل گیا ۔
ے روزگاری اور اگنی ویر کے خلاف بڑھا غصہ:پوری
پوری انتخابی مہم میں کانگریس نے قومی ایشوز کے مقابلہ میں مقامی مسائل پر لوگوں سے جڑنے کیلئے احتیاط کے ساتھ ایشوز کا انتخاب کیا ۔ کانگریس پارٹی نے عوامی تشہیر کے وقت بڑھتی مہنگائی اور بے روزگاری کی شرح کو لے کر سرکار کو جم کر گھیرا ۔ کورونا وائرس کے بعد ہوئے ہماچل میں انتخابات کے وقت سرکاری نوکری ایک بڑا معاملہ بن گیا تھا ۔ وہیں اگنی ویر اسکیم کو لے کر بھی ریاست کے لوگ تھوڑے سے ناراض تھے، جس کا فائدہ کانگریس کو ملا ۔
سیب کی پیداوار کرنے والے لوگ ناراض:ہماچل میں
تقریبا 34 اسمبلی حلقوں میں سیب کی پیدوارکرنے والے لوگ انتخابی نتائج کو متاثر کرتے ہیں ۔ حالانکہ اس مرتبہ وہ کاروبار میں فائدہ کی کمی، لاگت میں اضافہ اور نجی کمپنیوں کے تئیں غصہ میں تھے ۔ ساتھ ہی پیکجنگ میں جی ایس ٹی بڑھنے کی وجہ سے ان کا غصہ اور بڑھ گیا تھا ، جس کا اثر اب انتخابی نتائج میں نظر آرہا ہے ۔
پرینکا گاندھی کا جادو: شاندار جیت دراصل کانگریس
جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کیلئے بھی پہلی انتخابی کامیابی لے کر آئی، جنہوں نے ریاست میں پارٹی مہم کی قیادت کی ۔ او پی ایس کو بحال کرنے کے وعدے کے ساتھ اکتوبر میں پارٹی کی مہم کی شروعات کرنے کے بعد انہوں نے ریاست بھر میں تقریبا دس ریلیوں سے خطاب کیا ۔ خاتون ووٹرس کے ساتھ ان کے لگاو نے بھی پارٹی مہم کو رفتار دی ۔
(بشکریہ نیوز18)