دہرا دون :(ایجنسی)
ڈاسنا مندر کے ہیڈ پجاری یتی نرسنگھانند کو جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ جنہیں ہری دوار دھرم سنسدمیں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر اور دیگر مقدمات کے سلسلے میں جنوری میں گرفتار کیا گیا تھا۔
جمعرات کو ہری دوار ڈسٹرکٹ جیل سے باہر نکلنے کے فوراً بعد نرسنگھا نند نے سروانند گھاٹ کی طرف بڑھ کر اپنی بھوک ہڑتال کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا اور کیس کے شریک ملزم جتیندر نارائن تیاگی کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ جو پہلے وسیم رضوی کے نام سے جانا جاتا تھا۔
نرسنگھا نند کی رہائی اس کے بعد ہوئی ہے جسے منگل کو مقامی عدالت نے خواتین کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے اور ایک صحافی کے ساتھ بدسلوکی کرنے کے الزام میں تعزیرات ہند کی دفعہ 509 کے تحت ان پر تھپڑ مارے گئے ایک مقدمے میں ضمانت دی تھی۔ اگرچہ 7 فروری کو دھرم سنسد کیس میں ضمانت دی گئی تھی، لیکن نرسنگھا نند دیگر مقدمات کی وجہ سے ابھی بھی جیل میں تھے جن میں اسی عدالت نے انہیں منگل کو ضمانت دی تھی۔
ہندوتوا لیڈر نے گزشتہ سال دسمبر میں ہریدوار میں ایک کنکلیو کا اہتمام کیا تھا جہاں کئی مقررین نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کی تھیں۔ جیل سے باہر آنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نرسنگھ نند نے کہا کہ تیاگی کے بغیر ان کی رہائی کا کوئی مطلب نہیں ہے اور وہ ہریدوار کے سروانند گھاٹ پر اپنی بھوک ہڑتال دوبارہ شروع کرنے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ہری دوار دھرم سنسد کے دوران نفرت آمیز تقریر کرنے کے معاملہ میں یتی نرسنگھا نند کو اتراکھنڈ پولیس نے گرفتار کرلیا ہے ۔ ہری دوار نفرت آمیز تقریر کیس میں یہ دوسری گرفتاری ہے ۔ اس سے پہلے وسیم رضوی عرف جتیندر تیاگی کو پولیس نے گرفتار کیا گیا تھا ۔ ہری دوار میں منعقدہ مذہبی پروگرام میں مذہب خاص کے خلاف نفرت آمیز تقریر کو لے کر یہ معاملہ سرخیوں میں آیا تھا۔ اس معاملہ میں سپریم کورٹ میں ہیٹ اسپیچ کو لے کر کارروائی کرنے کی فریاد کی گئی تھی ۔ سول سوسائٹی تنظیم اور کئی دیگر ہستیوں نے بھی وزیر اعظم مودی اور ہندوستان کے چیف جسٹس کو خط لکھا تھا ۔
ہری دوار میں نفرت آمیز تقریر کیس میں درج معاملہ میں 10 سے زیادہ لوگوں کے نام ہیں ۔ ان میں نرسنگھانند ، جتیندر تیاگی اور اننا پورنا شامل ہیں ۔ اس معاملہ میں سپریم کورٹ نے بدھ کو اتراکھنڈ سرکار کو کارروائی کے بارے میں دس دنوں کے اندر حلف نامہ داخل کرنے کیلئے کہا تھا ۔ عدالت عظمی کی مداخلت کے بعد اتراکھنڈ پولیس نے گرفتاریاں شروع کی ہیں ۔ وہیں گرفتاری کو لے کر یتی نرسنگھا نند نے پولیس افسران کو دھمکی دے ڈالی تھی ۔ نرسنگھانند نے کہا تھا کہ تم سب مروگے ۔