دیوبند:(سمیر چودھری )
اپنے متنازع بیانات کے لئے مشہور ڈاسنا مندر کے مہنت یتی نرسمہا نند گری نے دیوبند پہنچ کر دارالعلوم اور ملک کے مدارس کو نشانہ بنایا اور بڑھتی ہوئی آبادی کے لئے مدارس کو ذمہ داری ٹھہراتے ہوئے کہاکہ ہندوستان کے مدارس آبادی بڑھانے کا درس دے رہے ہیںجس کا مقصد جمہوری طریقہ سے ملک پر قبضہ کرکے پوری دنیا کو تباہ کرنا ہے، انہوں نے کہاکہ اکثریتی فرقہ کو اس سازش سے ہوشیار رہنا چاہئے۔
نرسمہا نند نے دیوبند میں اے ٹی ایس سینٹر کے قیام کے حکومت کے فیصلہ کی تعریف کی اور دارالعلوم دیوبند کو نشانہ بنایا اور کہاکہ جب تک دارالعلوم اور مدارس کو ختم نہیں کیا جاتااس وقت تک ان اے ٹی ایس سینٹروں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
آج دیوبند پہنچنے پر سوامی نرسمہانند گری کا مختلف ہندو تنظیموں کے کارکنوں نے استقبال کیا۔ اس دوران نرسمہا نند نے ہندو سماج کو مدارس کے خلاف خوب اشتعال دلایا اور مدارس پر سازش کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کامقابلہ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ 14؍ نومبر کوکیندکی گاؤں جائیں گے جہاں جمعیۃ علماء ہند کے لئے اسکاؤٹ گائیڈ سینٹر بنایا جارہاہے،یہ سینٹر نہیں بننے دیا جائےگا۔ گاؤں والوں کی آواز بلندکی جائے گی۔
اس دوران شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے رکن وسیم رضوی کے ذریعہ ڈاسنا مندر میں پوجا کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وسیم رضوی نے پیغمبر اسلام حضرت محمد صاحب کے متعلق ایک کتاب لکھی ہے۔ مذکورہ کتاب کا اجراء 5 ؍نومبر کو ڈاسنا مندر میں کیا جائے گا، ہم کوشش کریں گے کہ وسیم رضوی کی مذکورہ کتاب دنیا کا ہر فرد پڑھے، ہر مسلمان اسے پڑھے۔ یہ کتاب مسلمانوں کیلئے پڑھنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تن من دھن اور ہر طریقہ سے وسیم رضوی کے ساتھ ہیں۔ الیکشن کے متعلق انہوں نے کہا کہ ان کا اسمبلی انتخابات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے وہ سناتن دھرم کے پرچارک ہیں اور اپنے مذہب کا پرچار کر رہے ہیں۔
اس دوران ٹھاکر ہرویر سنگھ، پرمود تیاگی، اویناش بالمیکی، شوبھم تیاگی، کلدیپ سینی، رنجیت بالمیکی، دیپک چنچل، منیش تیاگی، سنیل کیندوکی، سمت سینی، مونٹی تیاگی، ونے کچھل، دیپک میرگپور، روہت بالمیکی، وویک سمیت جی جے پی اور ہندو تنظیموں کے افراد موجودرہے۔