لکھنؤ :(ایجنسی)
یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے لاؤڈ اسپیکر پر جاری تنازع اور ملک بھر میں اذان کی آواز کے درمیان ایک بڑی پہل کی ہے۔ انہوں نے پیر کو یوپی میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو لے کر ایک اہم ہدایت نامہ جاری کیا۔
‘سی ایم یوگی نے کہا کہ تمام لوگوں کو اپنے مذہبی نظریات کے مطابق عبادت کے طریقہ کار پر عمل کرنے کی آزادی ہے۔ اس کے لیے مائیک اور ساؤنڈ سسٹم بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ساؤنڈ سسٹم کی آواز اس مذہبی کمپلیکس سے باہر نہ جائے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ساؤنڈ سسٹم کے استعمال کی اجازت صرف اس شرط پر دی جاسکتی ہے کہ اس سے دوسرے لوگوں کو کوئی تکلیف نہ ہو۔ اس کے ساتھ نئے مذہبی مقامات پر مائیک اور ساؤنڈ سسٹم لگانے کی اجازت نہ دی جائے۔ انہوں نے ریاست کے تمام پولیس انتظامیہ کے افسران کو ہدایت دی کہ وہ اس ہدایت پر سختی سے عمل کریں۔
سی ایم یوگی پیر کو لکھنؤ میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے افسران کی میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے عہدیداروں سے ریاست کے لاء اینڈ آرڈر کی تفصیلات کے بارے میں پوچھا۔ اس کے بعد مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کے حوالے سے نئی گائیڈ لائن جاری کی گئی۔ انہوں نے افسران کو متنبہ کیا کہ ہدایات پر عمل نہ کرنے پر قصوروار افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
بتادیں کہ ان دنوں ملک بھر میں مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر پر ہونے والے شور کو لے کر بحث جاری ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے بھی لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے حوالے سے واضح ہدایات جاری کی ہیں۔ اس کے باوجود مخصوص برادری کے ذریعہ لاؤڈ اسپیکر پر اذان اور دوسری برادریوں کے لوگ بھی ردعمل میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے صوتی آلودگی کے ساتھ ساتھ باہمی ہم آہنگی بھی ٹوٹ رہی ہے۔