بھاگوت بولے:بھارت کو بھارت رہنا ہے تو اس کو ہندو رہنا ہی پڑے گا
گوالیار
آرایس ایس کے پرمکھ موہن بھاگوت نے ایک بار پھر کہا کہ بھارت کو بھارت رہنا ہے تو اس کو ہندو رہنا ہی پڑے گا ۔ہندو اور بھارت الگ نہیں ہوسکتے اس کے ساتھ پرمکھ نے زور دے کر کہا کہ ہندو کو ہندو رہنا ہے تو بھارت کو اکھنڈ بننا ہی پڑے گا وہ یہاں سنگھ کے ایک تربیتی پروگرام میں شرکت کے موقع پر بول رہے تھے ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ خود کو ہندو ماننے والوں کی طاقت کم ہوئ ہے ،پھر ان کی تعداد میں کمی آئ،ان میں ہندوتوا کی بھاؤنا کم ہوگئ اس کی وجہ سے ملک تقسیم ہوااور پاکستان بھارت کا حصہ نہیں رہا۔
سنگھ پرمکھ نے مزید کہا کہ یہ ہندوستھان ہےاور یہاں قدیم دور سے ہندو لوگ رہتے ہیں ۔اس موقع پر انہوں نے شہید اشفاق اللہ خان اور جھانسی کی رانی مہارانی لکشمی بائی کو بھی یاد کیا ۔
یاد رہے اس سے قبل بھی بھاگوت ایسے خیالات ظاہر کرتے ہیں ۔نوییڈا میں ایک کتاب کے اجرا کے موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ تقسیم ہند کوئ سیاسی سوال نہیں بلکہ وجود کا سوال ہے ،بھارت کی تقسیم کی تجویز اسی لیے منظور ہوئ تھی تاکہ خون کی ندیاں نہ بہیں لیکن اس کے برعکس اب تک کہیں زیادہ خون بہہ چکا ہے ،بھارت کا نظریہ سب کو ساتھ لے کر چلنے کا ہے ان کا دعویٰ تھا کہ یہ ایسا نظریہ نہیں جو خود کو صحیح اور دوسرے کو غلط ثابت کرے حالانکہ اسلامی حملہ آوروں کا نظریہ اس کے بالکل الگ یعنی خود کو صحیح اور دوسرے کو غلط ماننے کا تھا, انگریزوں کی سوچ بھی ایک جیسی تھی یہی ماضی میں ٹکراؤ کی اہم وجہ تھی ۔