بھوپال:(ایجنسی)
بھوپال سے تعلق رکھنے والی نوجوان مصور اور کیلی گرافر نواب جہاں بیگم کو ہاورڈ ورلڈ ریکارڈ، لندن نے ’رئیل گولڈ ایبستریکٹ پینٹنگ وتھ پیلیٹ نائف‘ کے اعزاز سے سرفراز کیا گیا ہے۔ نواب جہاں نے یہ ورلڈ ریکارڈ ایک خاص طرح کی پینٹنگ بنا کر اپنے نام کیا ہے، جس میں انھوں نے صرف پیلٹ چاقو کا استعمال کرتے ہوئے بہت بڑی ’حقیقی گولڈ ایبستریکٹ آرٹ پینٹنگ‘ بنائی ہے۔ اس پینٹنگ کے کام میں نظر آنے والا سونا اصلی نظر آتا ہے۔ اس کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ اسے بنانے کے لئے کوئی برش استعمال نہیں کیا گیا ہے جو اسے مزید منفرد بناتا ہے۔ اس پینٹنگ کا سائز اسے زیادہ عظیم الشان بناتا ہے۔
انھوں نے اس پینٹنگ کو ’گولڈ مائن‘ عنوان دیا ہے کیونکہ اس کا تصور یہ ہے کہ سونا ہمیشہ گہرائی میں پایا جاتا ہے، اور قیمتی چیز محنت کے بغیر نہیں مل سکتی۔ آپ کو سونے تک پہنچنے کے لئے علم کی گہرائی اور محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔
نواب جہاں بیگم بھوپال سے تعلق رکھنے والی نوجوان آرٹسٹ اور کیلی گرافر ہیں جنہوں نے آڑٹ کے میدان میں ایم اے کیا ہے. ہوش سنبھالتے ہی انھیں مصوری کا شوق پیدا ہوا اور یہ شوق اتنا بڑھا کہ انھوں نے اسے ذریعہ معاش بھی بنا لیا۔ وہ اپنے فن کے ذریعے اپنے ذہن میں آنے والے تخیلات کو کینوس پر اتار دیتی ہیں۔ وہ عربک کیلی گرافی میں بھی مہارت رکھتی ہیں اور خاص بات یہ ہے کہ انھوں نے یہ فن خود سے سیکھا ہے۔ عربک کیلی گرافی میں ان کا کوئی استاد نہیں ہے۔ وہ کسی بھی خطاطی کے نمونے کو دیکھ کر ہو بہو ویسا ہی نمونہ بنانے کا ہنر رکھتی ہیں، اس کے لیے وہ فری ہینڈ کا استعمال کرتی ہیں۔
اپنے مصوری اور فن کے شوق کے بارے میں بتاتے ہوئے نواب جہاں بیگم کہتی ہیں کہ بچپن سے میرا تخلیقی ذہن رہا ہے، مصوری نہ صرف میرا پیشہ ہے بلکہ میرا شوق بھی ہے یہ وہ چیز ہے جو مجھے کرنا پسند ہے اور یہ کام اپنی پوری زندگی کر سکتی ہوں کیونکہ میں اپنے فن کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کر سکتی ہوں، میری تمام پینٹنگز معنی خیز اور گہری ہیں یہ نہ صرف آپ کی آنکھوں کو خوشی دیتی ہیں بلکہ آپ کی روح کو بھی سکون دیتی ہیں۔ میرا سگنیچر اسٹائل تجریدی جدید آرٹ پینٹنگز ہیں جنھیں میں چاقو کا استعمال کرتے ہوئے بناتی ہوں اور میں اسے مزید شاہانہ احساس اور نظر دینے کے لئے اس میں اصلی سونا شامل کرتی ہوں۔ میں عربک خطاطی کی بھی شوقین ہوں جسے میں براہ راست برش فری ہینڈڈ سے پینٹ کرتی ہوں۔
نواب جہاں بیگم نے کئی قومی اور بین الاقوامی مصوری نمائشیں بھی کیں اور برطانیہ، آسٹریلیا، سعودی عرب، دبئی، مالدیپ، ابوظہبی وغیرہ جیسے ممالک میں اپنی پینٹنگز کامیابی کے ساتھ فروخت بھی کر چکی ہیںنواب جہاں کو معروف آٹوموبائل کمپنی فیراری ورلڈ ابوظہبی نے بھی اپنی فیراری کار پینٹنگ کے مہمان کے طور پر مدعو کیا تھا۔ اس کے علاوہ انھوں نے بھوپال کے پانچ ستارہ ہوٹل تاج لیک فرنٹ بھوپال کے لئے بھی پینٹنگز بنائی ہیں اور آپ ان کی مصوری کے نمونے بھوپال ایئرپورٹ اور ممبئی کی سیمروزہ آرٹ گیلری میں بھی دیکھ سکتے ہیں۔