نارن سینا: منی پور میں تشدد تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔آئے دن کوئی نہ کوئی واقعہ رونما ہورہا ہے -تازہ ترین اطلاح کے مطابق نارن سینا علاقے میں آدھی رات کو مشتبہ کوکی عسکریت پسندوں کے حملے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے دو جوان شہید ہو گئے ہیں، جب کہ اس حملے میں کئی جوان زخمی ہوئے ہیں۔ ان جوانوں کا تعلق ریاست کے بشنو پور ضلع کے نارن سینا علاقے میں تعینات سی آر پی ایف کی 128ویں بٹالین سے ہے۔ منی پور پولیس نے اس حملے کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ آدھی رات کو ہوا۔ خیال رہے کہ منی پور میں جمعہ کو لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ یہ حملہ ووٹنگ ختم ہونے کے چند گھنٹے بعد ہوا۔
معلومات کے مطابق، بیرونی منی پور سیٹ پر ووٹنگ ختم ہونے کے چند گھنٹے بعد سینٹرل سیکورٹی فورس کی چوکی کو نشانہ بنایا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق بشنو پور ضلع کے موئرنگ پولیس اسٹیشن کے تحت نارن سینا گاؤں میں وادی کے علاقے کی طرف پہاڑی کی طرف سے فائرنگ کی گئی۔ اس دوران ایک بم پوسٹ کے اندر گرا اور پھٹ گیا۔ دھماکے میں چار جوان زخمی ہوئے۔ انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان میں سے ایک کی موت ہو گئی۔ دیگر زخمی جوانوں کا علاج جاری ہے جن کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
منی پور کے چیف الیکٹورل آفیسر، پردیپ کمار جھا نے جمعہ کو لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں بیرونی منی پور میں زیادہ ٹرن آؤٹ اور تشدد کے واقعات کی اطلاع دی۔ منی پور کے چیف الیکٹورل آفیسر نے کہا، ’’آخری رپورٹ تک جو ہمیں تقریباً ایک گھنٹہ پہلے ملی تھی، ووٹنگ کا تناسب 75 فیصد کے درمیان تھا اور کوئی بڑی بے ضابطگی کی اطلاع نہیں ملی تھی۔‘‘۔
قبل ازیں، 19 اپریل کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران تشدد کے متعدد واقعات کی اطلاع کے بعد 22 اپریل کو اندرون منی پور حلقہ کے 11 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ ہوئی تھی۔