یوپی کے سی ایم اب گئو مانس کے معاملہ کو چناؤ میں لے آئے ہے ہیں اور کانگریس پر الزام لگایا ہے کہ وہ گئو مانس کھانے کا ادھیکار دینا چاہتی ہے وہیں ضرورت سے زیادہ گوشت کھپت پر مسلمانوں کو بدنام کیا جاتا ہے اور انہیں نشانہ بنایا جاتا ہے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ عیسائی اور یہودی سب سے زیادہ گوشت کھانے والے کمیونٹیز ہیں۔ یہودیوں کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ وہ بیف کا گوشت بہت کھاتے ہیں۔ یہودیوں کے لیے گوشت کھانے کی بنیادی شرط یہ ہے کہ وہ مسلمانوں کی طرح صرف حلال گوشت کھاتے ہیں۔ دنیا کا سب سے بڑا بیف کا میٹ برآمد کرنے والا ملک برازیل ہے، اس کے بعد بھارت، آسٹریلیا، امریکہ اور برطانیہ ہیں۔
ستیہ ہندی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں بیف کے گوشت کے 6 بڑے برآمد کنندگان ہیں۔ جس میں 4 کمپنیوں کے مالک ہندو ہیں۔ یہ ہیں – الکبیر ایکسپورٹ پرائیویٹ۔ لمیٹڈ، پرپرائٹر اتل سبھروال، ممبئی، عربین ایکسپورٹ پرائیویٹ لمیٹڈ، پروپرائٹر سنیل کپور ممبئی، ایم کے آر فروزن فوڈ ایکسپورٹ پرائیویٹ۔ لمیٹڈ، مالک مدن ایبٹ، نئی دہلی، P.M.L Industries Pvt. لمیٹڈ، مالک A.S. بندرا، چندی گڑھ۔
حلال گوشت برآمد کرنے والے بی جے پی لیڈر سنگیت سوم
دی ہندو اخبار نے 10 اکتوبر 2015 کو اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ مغربی یوپی میں بی جے پی کے سرکردہ لیڈروں میں سے ایک اور بی جے پی کے ایم ایل اے سنگیت سوم کے بھی بیف کمپنی میں شئیر ہیں۔ بی جے پی کے ایم ایل اے سنگیت سنگھ سوم، جو بیف کے گوشت کے خلاف پرتشدد مظاہروں میں سب سے آگے تھے اور مظفر نگر فسادات کے ملزم تھے، دی ہندو کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق، ہندوستان کی معروف حلال گوشت برآمد کرنے والی کمپنیوں میں سے ایک کی بنیاد رکھی۔ کمپنی، الدعا فوڈ پروسیسنگ پرائیویٹ لمیٹڈ، 2005 میں سنگیت سوم نے معین الدین قریشی اور ایک تیسرے پارٹنر کے ساتھ گوشت اور گوشت کی مصنوعات میں ڈیل کرنے کے لیے قائم کی تھی۔ الدعاء کی ویب سائٹ کے مطابق، کمپنی اب "ہندوستان سے حلال گوشت کی سرکردہ پروڈیوسر اور برآمد کنندہ ہے۔”
گوا کے سابق وزیر اعلیٰ، جن کا شمار بی جے پی کے بڑے لیڈروں میں ہوتا تھا اور کبھی وزیر اعظم کے عہدے کے لائق سمجھے جاتے تھے، ۔ یہاں تک کہ آنجہانی منوہر پاریکر نے بھی بیف کی حمایت کی تھی۔ 2017 میں گوا کے وزیر اعلیٰ منوہر پاریکر نے پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی نے کبھی نہیں کہا کہ گئو مانس نہیں کھایا جا سکتا۔ ریاست میں گائے کے گوشت پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ بی جے پی یہ حکم نہیں دیتی کہ گائے کا گوشت نہیں کھایا جا سکتا۔ ہم کسی بھی جگہ کھانے کی عادات کا حکم نہیں دے سکتے۔ یہ فیصلہ عوام کوکرنا ہے۔
بی جے پی کے کئی لیڈروں کے بیانات ہیں جو بیف کی حمایت میں بیان دیتے ہوئے دیکھے گئے ہیں جن میں مرکزی وزیر کرن جیجو بھی ہیں ۔ لیکن سمجھنے کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ بیف کی مخالفت کرنے والے یوگی آدتیہ ناتھ کیرالہ، تمل ناڈو، گوا، کرناٹک میں یہ بات اور تقریر کیوں نہیں کرتے؟ جنوبی ہند کی ریاستوں میں بی جے پی کے ان لیڈروں کی زبان کیوں بدلتی ہے؟ پی ایم مودی اور کافی حد تک مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اس الیکشن میں شمالی ہندوستان میں ہندو مسلم کا گیت گاتے ہیں لیکن جنوبی ہندوستان میں وہ ہندو مسلم کی بات نہیں کرتے، وہاں ترقی کی بات کرتے ہیں۔