تہران:اسرائیل کے خلاف اپنے دھمکی آمیز لہجے میں تبدیلی میں ایران نے پہلی بار باضابطہ طور پر جوہری ہتھیاروں کے حصول کا عندیہ دیا ہے۔ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر کمال خرازی نے کہا کہ اگر ایران کے وجود اس کی بقاء کو خطرہ ہوا تو تہران جوہری ہتھیاروں کے حوال سے اپنی سوچ تبدیل کر دے گا۔
خیال رہے کہ کمال خرازی ماضی میں بارہا کہہ چکے ہیں ان کا ملک جوہری ہتھیاروں کے حصول کی کوشش نہیں کررہا ہے۔ ان کا جوہری پروگرام توانائی کے حصول اور پرامن مقاصد کے لیے ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ تبدیلی اس صورت میں ہو سکتی ہے جب اسرائیل سے ایران کے وجود کو خطرہ لاحق ہو جائے۔
آج جمعرات کو ایران کی سٹوڈنٹس نیوز ایجنسی نے مسٹر خرازی کے حوالے سے کہا کہ "اگر صیہونی حکومت (اسرائیل) ہماری جوہری تنصیبات پر حملہ کرتی ہے تو ہماری مزاحمت بدل جائے گی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ تہران پہلے ہی عندیہ دے چکا ہے کہ اس کے پاس ایسے ہتھیار تیار کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
یاد رہے کہ خامنہ ای اور دیگر ایرانی حکام ماضی میں ایک سے زیادہ بار اس بات کی تصدیق کر چکے ہیں کہ حکومت کا نظریہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو ممنوع قرار دیتا ہے۔
ایرانی رہ نما نے ہزار سال کے اختتام پر ایک فتوے میں جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے منع کیا تھا اور انہوں نے 2019ء میں اپنے موقف کی توثیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ "غلطی سے جوہری بم بنانا ، ذخیرہ کرنا اور ان کا استعمال حرام ہے”۔سنہ 2021ء میں ایران کے اس وقت کے وزیر انٹیلی جنس نے2021ء میں کہا تھا کہ مغربی دباؤ تہران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی کوشش کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔