کولکاتہ۔ سندیش کھالی کو لے کر ریاست میں ایک بار پھر سیاسی طوفان آگیا ہے۔ گزشتہ ہفتے ایک ‘وائرل ویڈیو’ کو لے کر سیاست ہوئی تھی۔ وائرل ویڈیو میں بی جے پی کے ایک مقامی لیڈر کو یہ کہتے ہوئے دیکھا گیا کہ شبیندو ادھیکاری نے رقم دے کر سندیش کھالی کیس کو بڑھایا ہے۔ اس ویڈیو میں موجود لیڈر کو یہ کہتے ہوئے بھی دیکھا گیا کہ خواتین کو پیسے دے کر ان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرائے گئے۔
نیوز۱۸ کے مطابق ایک خاتون نے بی جے پی پر الزام لگایا ہے کہ اس سے وائٹ پیپر پر دستخط کرائے گئے۔ پھر بعد میں مجھے معلوم ہوا کہ میرے نام پر عصمت دری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس خاتون نے تھانے جا کر کیس واپس لینے کی درخواست دی ہے۔ خاتون کا الزام ہے کہ اس کے بعد سے اسے دھمکیاں مل رہی ہیں۔ کانگریس اور جے ایم ایم کے رہنماؤں سمیت بہت سے لوگوں نے سوشل میڈیا پر اس واقعہ کے بارے میں ٹویٹ کیا ہے۔ دریں اثناء ٹی ایم سی لیڈر اور وزیر ششی پنجا نے کہا کہ بی جے پی نے خواتین کو پیسے دے کر عصمت دری کے مقدمات درج کرائے ہیں۔ وائٹ پیپر پر دستخط کرنے کے لیے بہت سے لوگوں کو ملا ہے۔ وہ خواتین اب پولیس اسٹیشن جاکر کہہ رہی ہیں کہ وہ کیس واپس لینا چاہتی ہیں، نیاتی میتی نامی خاتون نے کہا، ‘جس دن ویمن کمیشن کی ٹیم پولیس اسٹیشن آئی، اسی دن پیالی نے ہمیں اپنی شکایتیں بتانے کو کہا۔ کمیشن کے ساتھ بلایا تھا. میں نے انہیں بتایا کہ ہمیں منریگا جاب کارڈ اور کھانا پکانے کے پیسے نہیں ملے ہیں۔ ہمیں صرف وہ رقم چاہیے تھی اور ہمیں کوئی شکایت نہیں تھی۔ ہمارے ساتھ عصمت دری جیسا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔ ہمیں ایک وائٹ پیپر پر دستخط کروا کر پھنسایا گیا’۔ اس نے کہا کہ اس سے وائٹ پیپر پر دستخط کرنے اور عصمت دری کی جھوٹی شکایت درج کرانے کے لیے بھی کہا گیا۔ ان خواتین نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ اپنی شکایت واپس لے لیں گی۔
ان خبروں نے بی جے پی کو بیک فٹ پر لاکھڑا کیا ہے اور یہ پورا سیاسی کھیل لگ رہا ہے