لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلے کی مہم کے درمیان ہندو مسلم ووٹروں کو پولرائز کرنے کی کوششیں شروع ہو گئی ہیں۔ گجرات کے احمد آباد میں ایک درگاہ میں مورتیوں کو توڑ پھوڑ کر رکھ دی گئی ہے۔ وہاں کشیدگی ہے۔ بریلی میں ایک طالب علم کی موت کو ہندو مسلم میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ وشو ہندو پریشد کے لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ بی جے پی لیڈر نونیت رانا نے حیدرآباد میں فرقہ وارانہ بیان دیا جس سے وہاں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ پی ایم مودی کی انتخابی ریلیوں میں مسلمانوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہاہے۔ مودی نے 7 مئی کو کہا کہ اگر کانگریس آئی تو ایودھیا میں رام مندر پر بابری تالا لگا دیا جائے گا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے 8 مئی کو لکھیم پور کھیری میں اجے مشرا ٹینی کے لیے ووٹ مانگتے ہوئے یہی بات کہی۔ ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا پر کسانوں کو جیپ میں چڑھا کر قتل کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق منگل کی رات دیر گئے احمد آباد کے مضافات میں واقع امام شاہ باباکی پرانی درگاہ میں ایک ہجوم داخل ہوا اور نعرے لگاتے ہوئے وہاں موجود قبروں اور مزار کو توڑ دیا اور جگہ کو برابر کر دیا۔ پیرانہ گاؤں میں رہنے والے مسلم کمیونٹی کے لوگوں کو جب اس بے حرمتی کا علم ہوا تو وہ درگاہ پہنچے۔ پتھراؤ ہوا۔ اس کے بعد وہاں تشدد شروع ہو گیا۔ پتھراؤ سے 4 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ تقریباً 30 افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں زیادہ تر مسلمان ہیں۔ یہ درگاہ 600 سال پرانی ہے اور ہندو مسلم ہم آہنگی کی علامت رہی ہے۔ منگل کو ہی گجرات میں 25 لوک سبھا سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی اور پورے احمد آباد ضلع میں پولیس کو تعینات کیا گیا تھا۔ اس کے باوجود سماج دشمن عناصر کو فرقہ وارانہ واقعات کو انجام دینے کی اجازت دی گئی۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، احمد آباد کے ایس پی اوم پرکاش جاٹ نے کہا، "درگاہ کے ٹرسٹ میں ہندو اور مسلم کمیونٹی کے افراد موجود ہیں۔ یہاں مندر کو لے کر کافی عرصے سے تنازعہ چل رہا ہے۔ بدھ کی صبح دونوں برادریوں کے لوگ اس اطلاع کے بعد جمع ہو گئے کہ قبروں میں توڑ پھوڑ کی جا رہی ہے۔ کشیدہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس موقع پر پہنچی تو پتھراؤ شروع ہوگیا۔ واقعے میں ایک انسپکٹر سمیت چار سے پانچ افراد زخمی ہوئے۔ کسی کو کوئی بڑی چوٹ نہیں آئی۔” واضح ہو کہ 600 سال پرانی اس درگاہ میں 2022 میں ایک دعویٰ سامنے آیا تھا جب کچھ لوگوں نے کہا تھا کہ یہ پریرنا پیٹھ ایک نشکلکی مندر ہے۔ تاہم وہاں پر سید خاندان کے افراد کی قبریں سینکڑوں سال پرانی ہیں۔ لیکن اب اس درگاہ کے حوالے سے عدالت میں مندر اور درگاہ کا مقدمہ چل رہا ہے۔ عدالتوں میں کئی الگ الگ درخواستیں بھی دائر کی گئی ہیں۔
بریلی میں کیا ہوا:بریلی ضلع کے مغربی فتح گنج میں ایک طالبہ کی لاش ریلوے ٹریک پر ٹرین سے کچلی ہوئی ملی۔ وی ایچ پی، بجرنگ دل وغیرہ جیسی ہندو تنظیموں نے لاش کو تھانے کے سامنے رکھ کر مظاہرہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یادو خاندان کی بیٹی کے ساتھ دوسری کمیونٹی کے لوگوں نے اجتماعی عصمت دری کی اور پھر اسے ریلوے لائن پر پھینک کر خودکشی کا معاملہ بنانے کی کوشش کی۔ فتح گنج ویسٹ پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ بہت سے لوگ اس واقعہ کو ہندو اور مسلمانوں کے زاویے سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر رہے ہیں۔ کچھ ٹویٹس میں تو مبینہ ملزم کا نام بھی لکھا گیا ہے۔ زیادہ تر ٹویٹس اس بارے میں ہیں کہ یادو مسلم اتحاد کہاں گیا ہے۔ اور ایس پی کو دو ووٹ۔ اگر اکھلیش دوبارہ یوپی میں آتے ہیں تو یادووں کی وہی حالت ہو گی، اس طرح کے خیالات سے پتہ چلتا ہے کہ اس واقعہ کو ایک مختلف نقطہ نظر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ فی الحال فتح گنج ویسٹ میں کشیدگی ہے۔ پولیس تعینات ہے۔
*نونیت رانا کی دھمکی
بی جے پی لیڈر نونیت رانا نے حیدرآباد میں ایک ریلی میں اکبر الدین اویسی کے 2013 کے ایک بیان پر کہا – "چھوٹا (اکبر الدین اویسی) بھائی کہتا ہے کہ پولیس کو 15 منٹ کے لیے ہٹا دیں تاکہ ہم انہیں دکھا سکیں کہ ہم کیا کر سکتے ہیں۔ میں چھوٹے بھائی کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس میں آپ کو 15 منٹ لگ سکتے ہیں، لیکن اس میں ہمیں صرف 15 سیکنڈ لگیں گے۔