اجمیر: انتخابی گھما گھنی کے دوران اجمیر میں پیش آنے والے ایک سنسنی خیز واقعہ میں ایک مسجد کے امام کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا۔ کیا یہ قتل ذاتی رنجش کا نتیجہ ہے یا کوئی اور معاملہ ہے ابھی اس پر سے پردہ نہیں اٹھا ہے -مقتول کا تعلق اترپردیش کے شہر رام پور سے بتایا جاتا ہے –
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہفتہ کے روز علی الصبح رام گنج تھانہ علاقے میں واقع ایک مسجد میں گھس کر امام کو قتل کر دیا اس سے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی -معاملہ کی اطلاع موصول ہونے پر راج گنج ابھی تک قاتلوں کا سراغ نہیں چل سکا ہے۔تھانہ کی پولیس موقع پر پہنچی۔ ابے رحمانہ قتل کی خبر عام ہوتے ہی علاقہ کے لوگوں میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے، جنہوں نے پولیس سے قاتلوں کو جلد تلاش کرنے اور سخت کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق صبح تقریباً 3 بجے خان پورہ کنچن نگر میں واقع محمدی مدینہ مسجد میں تین نقاب پوش بدمعاش داخل ہوئے اور امام مولانا محمد ماہر کو لاٹھیوں سے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ واقعہ کے وقت مولانا کے ساتھ پانچ چھ بچے بھی موجود تھے جنہیں حملہ آوروں نے ڈرا دھمکا کر وہاں سے باہر کر دیا۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے مولانا محمد ماہر کی لاش کو جواہر لعل نہرو اسپتال کے سرد خانہ میں رکھوا دیا ہے۔ رام گنج تھانے کے افسر روندر سی سی ٹی وی کے فوٹیج کھنگالنے میں مصروف ہیں تاکہ حملہ آوروں کے بارے میں سراغ مل سکے۔
اتر پردیش کے رام پور کے رہنے والے محمد ماہر (52) گزشتہ سات سال سے یہاں درس و تدریس کے فرائض ادا کر رہے تھے۔ گزشتہ سال اکتوبر میں مسجد کے امام کی وفات کے بعد مولانا محمد ماہر امامت کی ذمہ داری بھی سنبھالنے لگے۔ پولیس کے اعلیٰ حکام بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ پولیس حملہ آوروں اور قاتلوں کی تلاش میں مصروف ہے۔