ایودھیا:(ایجنسی)
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ایودھیا سے الیکشن لڑنے کی قیاس آرائیاں ختم ہونے کے بعد رام مندر کے پروہت آچاریہ ستیندر داس نے بڑا بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ یوگی نے یہاں سے الیکشن نہیں لڑے ورنہ انہیں زبردست مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا۔
داس نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے یوگی کو مشورہ دیا تھا کہ وہ رام للا سے پوچھ کر مشورہ دیا تھا کہ وہ ایودھیا کے بجائے گورکھپور سے الیکشن لڑیں۔
گورکھپور سیٹ سے الیکشن لڑنے کادیا تھا مشورہ
گزشتہ 30 سالوں سے رام مندر کے چیف پجاری کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں داس نے پیر کو ایک بات چیت میں کہا، ’یہ اچھا ہوا کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ایودھیا سے الیکشن نہیں لڑ رہے ہیں۔ میں نے انہیں مشورہ دیا تھا کہ بہتر ہوگا کہ وہ ایودھیا کے بجائے گورکھپور کی سیٹ سے الیکشن لڑیں۔‘ داس نے کہا کہ وہ محسوس کرتےہیں کہ بی جے پی رام مندر کو کبھی ا پنے ایجنڈے سے باہر نہیں نکالے گی۔
اس سوال پر کہ انہوں نے یوگی کو ایودھیا سے الیکشن نہ لڑنے کا مشورہ کیوں دیا، داس نے کہا، ’’ہم رام للا سے پوچھ کر بات کرتے ہیں۔ ہم نے رام للا کی تحریک سے بات کی تھی۔ یہاں کے سادھو متفق نہیں ہے۔ ترقیاتی پروجیکٹوں کے لئے جن لوگوں کے مکان توڑے گئے ہیں، وہ سب یوگی کے خلاف ہے۔ اس کے علاوہ لوگوںکی دکانیں توڑی جانی ہیں وہ سب بھی یوگی سے ناراض ہیں۔ ‘ ‘ انہوں نے کہا کہ تمام کہہ رہے ہیں کہ یو یوگی کا کام ہے۔ اتنی مخالفت دیکھنے کے بعد میں نےیوگی جی سے کہا کہ بہتر ہوگا کہ وہ گورکھپور سے الیکشن لڑیں۔ ویسے یوگی یہاں سے بھی الیکشن جیت جاتے لیکن انہیں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا۔‘ غور طلب ہے کہ سیاسی گلیاروں میں یہ بحث تھی کہ یوگی ایودھیا سے الیکشن لڑ سکتے ہیں لیکن بی جے پی قیادت نے انہیں گورکھپور شہر سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔
رام مندر کا مسئلہ ہمیشہ رہے گا
ایودھیا میں انتخابی فضا کے بارے میں پوچھے جانے پر، داس نے کہا، ’ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا کیونکہ تمام پارٹیوں نے ابھی تک یہاں اپنے امیدواروں کا اعلان نہیں کیا ہے۔ عوام کا مزاج آنے والے وقت میں معلوم ہوگا۔ اس سوال پر کہ کیا ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا مسئلہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں ایک مسئلہ بن جائے گا، آچاریہ داس نے کہا، ‘رام مندر کا مسئلہ کبھی نہیں ہٹے گا۔ نام ضرور لیں گے۔ یہ بی جے پی کے ایجنڈے سے نہیں جائے گا۔ صرف 20 سال کی عمر میں ایودھیا آنے والے داس کو امید ہے کہ وہ اپنی زندگی میں مکمل رام مندر دیکھ سکیں گے۔ انھوں نے کہا، ‘آئیے دیکھتے ہیں کہ مندر کی تعمیر کب مکمل ہوتی ہے۔ میرے ساتھ آنے والے زیادہ تر لوگ مر چکے ہیں۔ جب تک زندہ ہوں یہاں خدمت کروں گا۔
پچھلی بار ایس پی نے ایودھیا سے الیکشن جیتا تھا
ایک سوال پر کہ کیا وہ ایودھیا میں متنازع مقام پر مسجد کے انہدام کے وقت وہاں موجود تھے، داس نے کہا، ’ہاں، میں وہاں تھا۔‘ جو کچھ میرے سامنے ہوا۔ تین گنبدوں میں سے شمالی اور جنوبی گنبدوں کو کار سیوکوں نے منہدم کر دیا۔ میں نے رام للا کو تخت کے ساتھ اپنے ہاتھ میں اٹھایا۔ ایک سوال پر کہ کیا مقامی سیاست داں ان کا آشیرواد لینے کے لیے آنا شروع ہو گئے ہیں، پروہت نے کہا، ’’اب تک سماج وادی پارٹی کے لیڈر پون پانڈے کی بیوی یہاں آئی ہے۔ پانڈے ایس پی کے مضبوط امیدوار ہیں۔ پون پانڈے نے 2012 کے اسمبلی انتخابات میں ایودھیا سیٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ انہوں نے بی جے پی کے امیدوار للو سنگھ کو شکست دی تھی۔ سال 2017 میں اس سیٹ سے بی جے پی کے وید پرکاش گپتا جیتے تھے۔
گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے ضلع کی تمام پانچ سیٹوں یعنی ایودھیا، بیکاپور، رودولی، گوسائی گنج اور ملکی پور پر کامیابی حاصل کی تھی۔ ایودھیا میں پانچویں مرحلے میں 27 فروری کو ووٹنگ ہوگی۔