نئی دہلی؍ لکھنؤ:
ملک میں کورونا وائرس (کووڈ- 19) کی وبا انتہائی تیز رفتاری سےپھیلنا جاری ہے ۔ کورونا کے آگے پورا سسٹم فیل ہوگیا ہے۔ طبی نظام تہس نہس ہے۔ اسپتالوں میں بیڈ ،وینٹی لیٹر اور آکسیجن کی بے حد کمی ہے۔ لوگ دم توڑ رہے ہیں ۔ حد تو یہ ہے کہ کووڈ کے مریض گھروں میں مر رہے ہیں اور ان کی لاشیں کئی دنوں تک کوئی اٹھانے والا نہیں۔ لاشوں کو کہیں کچرے کی گاڑی میں ڈھویا جارہا ہے تو کہیں وہ اسپتالوں میں پڑی شمشان کی راہ تک رہی ہیں۔ شمشانوں اورقبرستانوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے۔ ورثاء کو آخری رسومات کے لیے گھنٹوں انتظار کرنا پڑا ہے۔ مرکزی حکومت کے بھی ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں۔
کووڈ پر ٹاسک فورس کی رپورٹ نے ہلا کر رکھ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مئی تک صورت حال اور بھیانک ہوجائے گئی۔ یہ مرض کمیونٹی میں پھیل رہا ہے۔ اگلے دوہفتوں میں مریضوں کی یومیہ تعداد 5 لاکھ تک پہنچ جائے گی اور زیادہ لوگوں کی جانیں جائیں گی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ایک سال میں سرکار نے ہیلتھ سسٹم کو بہتر بنانے اور کووڈ پر قابو پانے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔
اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 2.17 لاکھ سے زائد نئے کیس درج ہوئے ہیں ۔ملک میں کورونا وائرس کے ایکٹیو کیسز 15 لاکھ کو عبور کرکے 15،69،743 ہوچکے ہیں۔ اسی عرصے میں مزید 1185 مریضوں کی موت کے ساتھ ہلاک شدگان کی مجموعی تعداد 1 لاکھ 74 ہزار 308 ہوگئی ہے۔ادھر اتر پردیش میں کورونا نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ یوگی حکومت میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا کے 27 ہزار 426 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ اس دوران 103 لوگوں کی موت بھی واقع ہوئی ہے۔ اتر پردیش میں اس سے قبل کبھی ایک دن میں اتنے زیادہ نئے کیسز سامنے نہیں آئے تھے۔یوپی میںحالات اتنے ابتر ہوچکے ہیں کہ جو سرکار لاک ڈاؤن نہ لگانے پر بضد تھی اس نے گھٹنے ٹیکتے ہوئے ہراتوار کو مکمل لاک ڈاؤن کااعلان کردیا۔ اسی کے ساتھ تمام اضلاع میں ماسک نہ پہننے پرایک ہزار روپے جرمانے کا حکم دیا ہے۔جبکہ دوسری بار یہ غلطی کرنے پر جرمانے کی رقم 10 ہزار وصولی جائے گی۔ اس دوران ہنگامی خدمات کے سوا تمام بازار اور دفاتر بند رہیں گے۔ صرف سینیٹری اور ہنگامی خدمات چلیں گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اتر پردیش حکومت نے 2000 سے زیادہ کورونا کیس والے ضلع میں نائٹ کرفیوکی آخری تاریخ میں توسیع بھی کردی تھی۔
کورونا وبا کے خطرے کے پیش نظر کونسل فار انڈین اسکول سرٹیفکیٹ ایگزامنیشن یعنی سی آئی ایس سی ای نے آئی سی ایس ای (کلاس 10) اور آئی ایس سی (کلاس 12) کے امتحانات ملتوی کردیئے ہیں۔ امتحان کی نئی تاریخوں کے بارے میں حتمی فیصلہ جون 2021 کے پہلے ہفتے میں لیا جائے گا۔دراصل سی بی ایس ای کے ذریعہ دسویں امتحانات منسوخ اور 12 ویں امتحان ملتوی ہونے کے بعد اب آئی سی ایس ای (دسویں) اور آئی ایس سی (12 ویں) بورڈ کے امتحانات سی آئی ایس سی ای نے ملتوی کردیئے ہیں۔ چیف ایگزیکٹو اور سی آئی ایس سی ای کے سکریٹری جی ایراتھن نے اس سلسلے میں معلومات دی ہیں۔
ادھر مہاراشٹر اور یو پی کی طرح بہار میں بھی کورونا کے معاملے تیزی کے ساتھ پھیلنے لگے ہیں۔ ایک طرف جہاں جمعرات کو ملک بھر میں لگاتار دوسرے دن 2 لاکھ سے زائد نئے کیسز درج کیے گئے، وہیں بہار میں بھی گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نئے کیسز کی تعداد 6 ہزار کو پار کر گئی۔ راجدھانی پٹنہ میں بھی انفیکشن کی تعداد نے سبھی ریکارڈ کو توڑ دیا ہے۔ یہاں ایک دن میں 2 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ بہار کے 15 اضلاع کورونا وائرس کی زد میں آ چکے ہیں۔ خراب حالات کو دیکھتے ہوئے گورنر کی صدارت میں کل جماعتی میٹنگ 17 اپریل یعنی ہفتہ کے روز مقرر ہے جس میں موجودہ صورت حال پر غور و خوض ہوگا اور فیصلہ لیا جائے گا۔
کورونا نے دہلی میں آج تک کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ، 24 گھنٹوں میں 19486 کیس سامنے آئے، جبکہ 141 اموات ہوئی ہیں۔ وہیں دہلی میں کافی تیزی سے بڑھ رہے کورونا انفیکشن کو روکنے کےلئے آج رات دس بجے سے ہفتہ کے آخری دو دنوں میں کرفیو نافذ رہے گا۔ دہلی میں جمعہ کی رات دس بجے سے پیر کی صبح پانچ بجے تک کےلئے ہفتے کے آخر میں کرفیو لگانے کا اعلان کیا گیا ہے۔دارالحکومت میں کورونا انفیکشن کی روک تھام کے لئے دہلی حکومت کی جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق ہفتے کے آخر میں کرفیو کے دوران لازمی خدمات میں شامل افراد کے علاوہ شادی کی تقریب میں شرکت کرنے والوں کے لئے بھی کرفیو پاس جاری کئے جائیں گے۔ اس دوران دہلی میں آڈیٹوریم، مال، جم اور اسپا مکمل طور پر بند ہوجائیں گے۔ تھیٹروں کو 30 فیصد صلاحیت کے ساتھ چلنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ضروری خدمات سے وابستہ افراد کو کرفیو پاس جاری کیے جائیں گے۔