لکھنؤ :(ایجنسی)
قومی خواتین کمیشن نے اترپردیش پولیس سے سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا ہے۔ اکھلیش یادو نے کچھ دن پہلے بی جے پی کی معطل لیڈر نوپور شرما کے بارے میں ٹویٹ کیا تھا۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ ٹویٹ نفرت پھیلانے اور بھڑکانے والا ہے۔
گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے نوپور شرما کی سرزنش کی تھی اور انتہائی سخت تبصرے کیے تھے اور انہیں معافی مانگنے کو کہا تھا۔
نوپور شرما نے ایک ٹیلی ویژن چینل پر بحث کے دوران پیغمبر اسلام محمد کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔
سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے سپریم کورٹ کے ریمارک پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں امن اور ہم آہنگی کو بگاڑنے پر صرف چہرہ ہی نہیں جسم کو بھی معافی مانگنی چاہئے اور سزا بھی ملنی چاہئے۔
وومن کمیشن کی طرف سے اترپردیش کے ڈی جی پی ڈی ایس چوہان کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ کا یہ ٹویٹ نوپور شرما کے خلاف نفرت اور دو مذہبی گروہوں کے درمیان فرقہ وارانہ انتشار کو ہوا دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس ٹویٹ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور اتر پردیش پولیس کو سابق وزیر اعلیٰ کے خلاف فوری کارروائی کرنی چاہیے۔
خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے کہا ہے کہ چونکہ یہ معاملہ عدلیہ دیکھ رہی ہے اس لیے یہ بیان مکمل طور پر غیر ضروری ہے۔ ریکھا شرما نے کہا ہے کہ نوپور شرما کو جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں اور اکھلیش یادو کا ٹویٹ عام لوگوں کو نوپور شرما کے خلاف بھڑکا رہا ہے۔ انہوں نے پولیس سے کہا ہے کہ مقررہ وقت کے اندر اس معاملے کی مناسب جانچ کی جائے اور 3 دن کے اندر کارروائی کی جائے۔
بتادیں کہ نوپور شرما کے ریمارکس کے خلاف اترپردیش میں زبردست مظاہرے ہوئے اور اس دوران پریاگ راج اور کانپور میں تشدد ہوا۔ مظاہرین نے نوپور شرما کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔