لکھنؤ (ایجنسی ) اشتعال انگیز ہیٹ اسپیچ کے لیے شہرت رکھنے والے متنازعہ مہامنڈلویشور جونا اکھاڑہ یتی نرسمہانند پر علی گڑھ پولیس نے اس اتوار کو مدرسے کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے والے بیان کے لیے مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے نقصان دہ ایک اور نفرت انگیز بیان ہے۔
انہوں نے علی گڑھ میں ہندو مہاسبھا کے ذریعہ منعقدہ ایک مذہبی پروگرام شریمد بھاگود کتھا میں شرکت کے بعدنامہ نگاروں سے گفتگو کرتےیہ زہراگلا تھا ۔ اس پوجا کے منتظمین شکون پانڈے اور اس کے شوہر اشوک پانڈے کا نام بھی اسی ایف آئی آر میں ہے، جو آئی پی سی کی دفعہ 188، 295A، 298، 505(2) اور 506 کے تحت گاندھی پارک پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہے۔یتی نرسمہانند نے کہا، "ملک میں چین کی طرح کوئی مدرسہ نہیں ہونا چاہیے۔
، تمام مدارس کو بم سے اڑا دینا چاہیے۔ مدارس کے تمام طلبہ کو ایسے حراستی مراکز میں بھیجا جانا چاہیے جہاں سے ‘قرآن’ نام کا وائرس( نعوذباللہ) ان کے ذہنوں سے نکال دیا جاۓ۔ "