نئی دہلی:
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے آج ’اپنے صارف کو جانو‘ (کے وائی سی) کی تعمیل آسان بنانے کے لئے کئی نئے اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینک کسی بھی اکاؤنٹ سے لین دین پر کے وائی سی اپ ڈیٹ نہ ہونے کے سبب 31 دسمبر تک روک نہیں لگا سکیں گے۔
آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اب پروپرائٹر شپ فرم، آرتھارائیڈ سنگنیچر اور قانونی یونٹوں کے مستفید مالکان بھی ویڈیو کے وائی سی کی سہولت کے اہل ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی کے وائی کے پیریاڈک اپ ڈین کے لئے ویڈیو کے وائی سی سہولت کی بھی اجازت دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ، بینک رواں سال 31 دسمبر تک صرف کے وائی سی اپ ڈیٹ نہ ہونے کے سبب کسی بھی کھاتے سے لین دین پر روک نہیں لگا سکیں گے۔ مسٹر داس نے صارفین سے اپیل کی کہ وہ اس دوران اپنے کے وائی سی کو اپ ڈیٹ کرالیں۔ ساتھ ہی کے وائی سے اپ ڈیٹ کرنے کے لئے سبھی طرح کے ڈیجیٹل چینلوں کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے۔
آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ آدھار کارڈوں کی بنیاد پر کھولے گئے ایسے بینک کھاتے جن میں صارفین اور بینک ملازمین آمنے سامنے نہیں تھے اب تک محدود کے وائی سی کھاتوں کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ اب اس طرح کے تمام کھاتے مکمل کے وائی سی عمل آوری کےزمرے میں آئیں گے۔
کے وائی سی کے لئے الیکٹرانک دستاویزات بھی منظور ہوں گے۔ ڈیجی لاکر سے جاری شناخت کے دستاویزات کو بھی منظور شدہ شناختی کارڈ سمجھا جائے گا۔
کووڈ انفراسٹرکچر کیلئے 50 ہزار کروڑ کے قرض کا التزام
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے کووڈ سے متعلق انفراسٹرکچر سےوابستہ کمپنیوں ، دیگر اکائیوں اور عام لوگوں کو سستا قرض مہیا کرانے کے لئے 50 ہزار کروڑ روپے کے پیکیج کا اعلان کیا ہے ، جو ریپو ریٹ شرح پر دستیاب ہوگا۔آر بی آئی کے گورنر ششی کانت داس نے آج ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ بینک ویکسین تیار کرنے والی کمپنیوں ، دوا ساز کمپنیوں ، کووڈ کے علاج کے لئے ضروری آلات ، آکسیجن اور وینٹی لیٹر تیار کرنے والی کمپنیوں ،ان کے درآمد کنندگان ، اسپتالوں ، نرسنگ ہومز اور پیتھالوجی لیبارٹریوں کو ریپو ریٹ پر قرضہ فراہم کر سکیں گے ۔ان سے وابستہ لاجسٹک سروس فراہم کرنے والوں کے لئے بھی یہ قرض دستیاب ہوگا۔ اس کے علاوہ عام لوگوں کو کووڈ کے علاج کے لئے بھی اسی زمرے میں قرض ملے گا ۔یہ قرض ’پریارٹی‘ زمرہ میں دیا جائے گا اور قرض کی ادائیگی یا مدت پوری ہونے تک اسی زمرے میں رہے گا ۔ بینک31 مارچ 2022 تک یہ قرض دے سکیں گے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ میعاد تین سال ہوگی۔
کورونا کی دوسری لہر سے متعلق صورتحال پر آر بی آئی کی نظر
ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر ششی کانت داس نے آج کہا کہ کورونا کی دوسری لہر پر سنٹرل بینک کی نظر ہے لیکن اس لہر سے معیشت کافی متاثر ہوئی ہے۔ آر بی آئی کے گورنر نے ایک پریس کانفرنس میں کورونا اور اس سے متعلق صورتحال پر کہا کہ کورونا کی دوسری لہر سے اکانومی کافی بڑے پیمانے پر متاثر ہوئی ہے۔ اس سے متعلق صورتحال پر آر بی آئی کی نظر ہے۔ دوسری لہر کے خلاف بڑے اقدامات کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہ کہا کہ آر بی آئی پوری صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ کورونا کی پہلی لہر کے بعد معیشت میں ریکوری نظر آنی شروع ہوئی تھی لیکن دوسری لہر نےایک بار پھر بحران پیدا کردیا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ نچلی سطح سے مضبوط معاشی اصلاح کی صورتحال اب بدل گئی ہے اور تازہ بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ٹیکہ کاری میں تیزی لا رہی ہے۔ عالمی معیشت میں بہتری کے اشارے ہیں۔ ہندوستان کی بات کریں تو ہندوستانی معیشت بھی دباؤ سے ابھر تی ہوئی نظر آرہی ہے۔ آگے اچھے مانسون میں دیہی مانگ میں تیزی کے امکانات ہیں۔ مینوفیکچرنگ یونٹوں میں بھی سست روی رکتی نظر آرہی ہے ۔ الیکٹرانک سیگمینٹ میں تیزی برقرار رہتی نظر آرہی ہے اگرچہ اپریل میں آٹو رجسٹریشن میں کمی دکھائی دی ۔