نئی دہلی :
پیگاسس سے جڑا معاملہ ملک میں طول پکڑتاجا رہاہے۔ اس معاملے کو لے کر پارلیمنٹ میں بھی جم کر ہنگامہ ہوا، جس سے پارلیمنٹ کی کارروائی چھٹے دن بھی متاثر رہی۔ ایسے میں پی ایم نریندر مودی نے گزشتہ منگل کو بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ سے اپوزیشن پارٹیوں کی پول کھولنے کی مبینہ طور پر اپیل کی۔ ساتھ ہی اپوزیشن پر طنز کستے ہوئے کہاکہ وہ کورونا جیسے اہم ایشوز سے بھاگ رہے ہیں ۔ وہیں حال ہی میں پیگاسس کو لے کر مشہور صحافی رویش کمار نے بھی نریندر مودی پر طنز کسا۔ انہوں نے فیس بک پر پوسٹ لکھا کہ معاملہ کی جانچ نہیں کرائیں گے ،لیکن مانگ کرنے والوں کی جانچ کرائیں گے۔
مشہور صحافی رویش کمار کی یہ پوسٹ سوشل میڈیا پر جم کر وائرل ہورہی ہے، ساتھ ہی یوزر بھی اس پر خوب کمینٹ کررہے ہیں ۔ رویش کمار نے رافیل کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’’ رافیل میں جانچ نہیں کرائیں گے ، پیگاسس میں جانچ نہیں کرائیں گے لیکن جانچ کی مانگ کرنے والوں کی جانچ کرائیں گے ۔‘‘
اس کے علاوہ اپنی ایک پوسٹ میں رویش کمار نے پیگاسس پر بات کرتے ہوئے لکھا ، ’فوج ، سیکورٹی فورسز اور تفتیشی ایجنسیوں کے افسران کے فون نمبر پیگاسس جاسوسی سافٹ ویئر کی فہرست میں ملے ہیں۔ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ سرکار بھلے ہی جانچ سے انکار کرتی رہے، لیکن لوگوں کی زندگی میں ڈکیتی کا اس سے بڑا کوئی اسکنڈل نہیں ہوگا ۔‘
رویش کمار نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا ،’’یہ تو سافٹ ویئر ہے۔ نہ جانے جاسوسی کے اور کتنے سافٹ ویئر لوگوں کی زندگی میں جھانک رہے ہیں۔ ممتا بنرجی کی سرکار نے جوڈیشل کمیشن تشکیل تو کردیا ، لیکن سپریم کورٹ کے نوٹس لئے بغیر یہ معاملہ آگے بڑھنے والا نہیں ہے ۔‘‘
رویش کمار نے اپنی پوسٹ میں تفتیشی ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے مزید لکھا، ’’جس صلاحیت کا سافٹ ویئر ہے ، اسے لے کر شک کرنے سے گریز نہیں کہ ہماری کون سی جانچ ایجنسی اس کی جانچ کے لیے اہل ہے۔ بتادیں کہ پیگاسس کی جانچ کے لیے سی ایم ممتا بنرجی نے بھی پی ایم نریندر مودی سے ملاقات کی ۔
رویش کمار کی پوسٹ کا جواب دیتےہوئے نارائن مشرا نام کے یوزر نے لکھا ’’ جانچ میں آنچ ہے، آنچ سے جلنے کا خطرہ ہے ۔ ایک شبیہ جو بنائی گئی ، سالوں محنت لگی، پیسہ لگا ، بھکتی لگی۔ اس خیالی امیج کو ہر حال میں برقرار رکھنا ہے ، بھلے ہی ملک کا وقار داؤ پر ہو۔ ‘‘ سمن نام کی یوز نے لکھا ’ یہ انگریزوں کے زمانے کے جاسوس ہے، پیگاسس کا فائدہ مودی جی کو مل ہی گیا ۔ رنجن گگوئی کو بلیک میل کر رافیل کا فیصلہ حق میں کراگئے۔‘