کوشامبی :
اترپردیش کے کوشامبی میں جج کو جان سے مارنے کی کوشش کے معاملے میں ایک نیا موڑ آگیا ہے ۔ ایس پی کوشامبی رادھے شیام وشوکرما نے دعویٰ کیا کہ جج صاحب نے کار حادثہ کے بعد ملزمین سے پیسے کی لین دین کی بات کی تھی۔ جب دونوں میں بات نہیں بنی تو جج صاحب نے الزام لگایا کہ انہیں جان سے مارنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ فی الحال معاملے میں جج کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے ۔
معاملہ فتح پور کے پاسکو کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج ( اے ڈی جے) محمد احمد خاں سے جڑا ہے ۔ ان کا الزام ہے کہ جمعرات شام وہ پریاگ راج سے فتح جار ہے تھے۔ اس درمیان ایک تیز رفتار انووا نےان کی کار میں ٹکر مار دی۔ حادثہ میں وہ بال -بال بچ گئے۔ اے ڈی جے محمد احمد خاں نے بتایاکہ حادثہ میں گنر ،ڈرائیور اور انہیں ہلکی چوٹیں آئی ہیں ۔
اے ڈی جے نے الزام لگایا کہ یہ صرف ایک حادثہ نہیں تھا، بلکہ انہیں مارنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ٹکرمارنے کے بعد نشے میں دھت 3 انو وا سوار لوگوں نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔ انہیں بتایاکہ 2020 میں وہ بریلی میں تعینات تھے، تب ایک ملزم کی ضمانت عرضی خارج کردی تھی۔ اس نے تبھی پریوارسمیت جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔
معاملہ طول پکڑا تو ایس پی کوشامبی نے صفائی دی۔ کہاکہ فتح پور کے پاسکو کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج (اے ڈی جے) محمد احمد خاں اپنی پرائیویٹ سینٹرو کار سے الٰہ آباد سے فتح پور جارہے تھے ۔ تھانہ کو کھراج کے تحت چکوان چوراہے پر اوور ٹیک کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ان کی گاڑی ایک انووا کار سے ٹکرا گئی۔
انووا گاڑی کا ڈرائیور محمد عمر کوشامبی کا ہی رہنے والا ہے ۔ اس کے ساتھ چار اور لوگ بیٹھے تھے۔ حادثہ کے بعد جج صاحب نے انووا گاڑی ڈرائیو سے گاڑی ٹھیک کروانے کے لیے پیسہ کے لین دین کو لے کر بات کی۔ ملزمین نے کہاکہ میں گاڑی بنوا دوں گا، حالانکہ دونوں کے درمیان بات نہیں بنی تو جج صاحب نے چوراہے سے ایک اپیلی کیشن بھی لکھ کر دے دیا کہ انہیں جان سے مارنے کی کوشش کی گئی ۔ جج صاحب انووا کے ڈرائیور کا موبائل نمبر بھی اپنے ساتھ لے گئے۔ معاملہ میں جج صاحب کی تحریر پر ایف آئی آر درج کرکے جانچ کی جارہی ہے ۔ یہ ایک معمولی حادثہ ہے ۔