الہ آباد :
الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ ہندوستان کا آئین ہر بالغ شہری کو اپنی مرضی سے مذہب اپنانے و پسند کی شادی کرنے کی آزادی دیتاہے ۔ اس پر کوئی قانونی پابندی نہیں ہے ، مگر صرف شادی کے لیے مذہب تبدیل کرنا ناقابل قبول ہے۔ عدالت نے سپریم کورٹ کے للی تھامس اورالہ آباد ہائی کورٹ کے نور جہاں بیگم کیس میں پیش کردہ قانون کے اصول کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ غیرمسلم کو محض شادی کے مقصد سے اسلام مذہب قبول کرنا باطل ہے ۔
جبراًتبدیلی مذہب کراکر ہندو لڑکی سے نکاح کرنے کےملزم جاوید کی ضمانت عرضی خارج کرتے ہوئے یہ حکم جسٹس شیکھر کمار یادو نے دیا ہے۔ کورٹ نے کہاکہ آئین سب کو احترام سےجینے کا بھی حق دیتا ہے ۔ احترام کے لیے لوگ گھر چھوڑ دیتےہیں ، مذہب بدل لیتے ہیں ۔ کورٹ نے کہاکہ جب شخص کو اپنے مذہب میں احترام نہیں ملتا ہے تو وہ دوسرے مذہب کی جانب جھکتا ہے۔ مذہب کے ٹھیکیداروں کو اپنے میں سدھار لانا چاہئے، کیونکہ اکثریتی شہریوں کے مذہب بدلنے سے ملک کمزور ہوتاہے ۔ خلل ڈالنے والی قوتیں اس کا فائدہ اٹھاتی ہیں۔
عدالت نے کہا ، تاریخ گواہ ہے کہ ہم تقسیم ہوئے ، ملک پر حملہ ہوا اور ہم غلام بن گئے۔ سپریم کورٹ نے مذہب کو بھی جینے کاطریقہ مانا ہے اور کہاہے کہ آستھاو عقیدہ کو باندھا نہیں جا سکتا۔ اس میں شدت پسندی، ڈر ولالچ کی کوئی جگہ نہیںہے۔ کورٹ نے کہاکہ شادی ایک مقدس روایت ہے ۔ شادی کے لیے مذہب تبدیل کرنا باطل و ناقابل قبول ہے ۔کورٹ نے خواہش کے خلاف جھوٹ بول کر مذہب تبدیل کراکر نکاح کرنے والے جاوید عرف جاوید انصافی کو ضمانت پر رہا کرنے سے انکار کردیا۔
متاثرہ خاتون نے مجسٹریٹ کے سامنے بیان دیا ہے کہ اس سے سادہ اور اردو میں لکھے گئے کاغذات پر دستخط کرائےگئے ۔ جاوید پہلے سے شادی شدہ تھا۔ اس نے جھوٹ بولا اور مذہب تبدیل کرایا ۔ بیان کے وقت بھی وہ ڈری ہوئی تھی۔ عرضی گزار کاکہنا تھا کہ تبدیلی مذتب قانون لاگو ہونے سے پہلے ہی مذہب تبدل کرلیا گیا تھا۔
خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ 17 نومبر 2020 کو شام پانچ بجے جیلسر گئی تھی۔ کچھ لوگوں نے جبراً گاڑی میں بٹھا لیا۔ اسے کچھ کھلایا گیا ، جس سے وہ بے ہوش ہوگئی۔ دوسرے دن جب کچھ ہوش آیا تو خود کو وکلاء کی بھیڑ میں کڑکڑ ڈوما کورٹ میں پایا ۔ وہیں کاغذات پر دستخط لئے گئے۔ 18 نومبر کو مذہب تبدیلی کرایا گیا۔ پھر کئی جگہوں پر لئے گئے۔ 28 نومبر کو نکاح کرایا گیا ۔ موقع ملنے پر پولیس کو بلایا۔ 22 دسمبر کو متاثرہ کو پولیس نے برآمد کیا۔