نئی دہلی :(ایجنسی)
کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے اتوار کو کہا کہ اگنی پتھ اسکیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ’خفیہ ایجنڈے‘کا حصہ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مرکز کی نئی بھرتی پالیسی پر سوال اٹھایا، جس کی ملک گیرطور پر مخالفت ہو رہی ہے۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ اسکیم آر ایس ایس ایڈولف ہٹلر کے وقت میں جرمنی میں نازی پارٹی کی طرز پر فوج پر کنٹرول کرنے کی ایک کوشش ہے ۔
رام نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جنتا دل (سیکولر) کے لیڈر نے کہا: یہ ایک ایسا موضوع ہے جس کے بارے میں دہلی میں بات ہونی چاہیے، یہاں نہیں۔ اگنی پتھ اسکیم کا تصور حکومت کو کس نے فراہم کیا؟ کیا اس کے لیے پارلیمانی کمیٹی کی کوئی سفارش تھی؟ کیا دفاعی فورسز کے لیے 10 لاکھ افراد کو بھرتی کرنے کے لیے اگنی پتھ کے نام سے ایک نیا پروگرام بنانے کی تجویز تھی؟ کیا دفاعی اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے کوئی تجویز تھی؟ تجویز کس نے دی ہے؟
سابق سی ایم کمارسوامی نے پوچھا: ان 10 لاکھ نوجوانوں میں سے جو فوج میں بھرتی ہوں گے، کیا آر ایس ایس یونٹوں میں تربیت یافتہ امیدوار ہوں گے؟ کچھ نوجوانوں کو آر ایس ایس کے ذریعہ ٹریننگ دی گئی ہے اور انہیں رضا کاروں کے طور پر برقرار رکھا گیا ہے۔ کیا انہیں فوج میں ملازمت دینے کا کوئی منصوبہ ہے؟ کیا ایسے امیدواروں کو ڈھائی لاکھ آسامیاں فراہم کرنے کا انتظام ہے؟ کیا یہ آر ایس ایس کے خفیہ ایجنڈے کا حصہ ہے؟ کیا باقی 75 فیصد، جنہیں چار سال کی سروس کے بعد 11 لاکھ روپے سے بے روزگار کیا جائے گا، وہ بھی آر ایس ایس کی طاقت بن جائیں گے؟
کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ کمارسوامی نے اتوار کوکہاکہ یہ فوج کو آر ایس ایس کے کنٹرول میں لانے اور 75 فیصد اگنی ویروں کو استعمال کرنے کا منصوبہ ہے جو چار سال کے بعد بے روزگار ہو جائیں گے تاکہ ملک کو کنٹرول کیا جا سکے۔ یہ ہٹلر کے نازی ایجنڈے کی طرح ہے اور آر ایس ایس کی اصل اسی دور میں ہوئی ہے۔ کیا اگنی پتھ اسکیم ہمارے ملک میں اس طرح کے اقدامات کو نافذ کرنے کی ایک چال ہے؟
جے ڈی ایس لیڈر کرناٹک میں بی جے پی حکومت کی پالیسیوں کا کھلم کھلا تنقید کرتے رہے ہیں، جو ریاست میں دائیں بازو کے گروہوں کے ذریعہ اقلیتی برادریوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور نشانہ بنانے پر سب سے زیادہ آواز اٹھاتے ہیں۔جس میں مندر اتسو، گوشت میں مسلم تاجروں کا بائیکاٹ شامل ہے۔ حجاب مسئلہ پر بھی ان کا شدید رد عمل آیا تھا۔