لکھنؤ :(ایجنسی)
سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) انتخابات میں پارٹی کی مخالفت کرنے والے کئی لیڈروں کو باہر کا راستہ دکھایا ہے۔ ان لیڈروں میں قانون ساز کونسل کے سابق رکن کیلاش سنگھ، غازی پور ضلع پنچایت کے سابق صدر وجے یادو کا نام بھی شامل ہے۔
ایس پی کی اتر پردیش یونٹ کے صدر نریش اتم پٹیل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان لیڈروں کے علاوہ غازی پور کے اپیندر یادو، بابا صاحب واہنی کے رمیش یادو کو بھی فوری اثر سے پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔
گزشتہ دنوں میں ایس پی کی طرف سے اعلان کردہ کئی امیدواروں نے اپنے نام واپس لے لیے تھے۔
اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد اب لڑائی ایم ایل سی انتخابات کی ہے۔ ایم ایل سی کی 36 سیٹوں کے لیے ووٹنگ 9 اپریل کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 12 اپریل کو ہوگی۔
ایم ایل سی انتخابات میں کئی مقامات پر گڑبڑی ہونے، ایس پی امیدواروں کے ساتپ مار پیٹ اور ان کے پرچے مسترد ہونے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ اس کے بعد اکھلیش یادو نے الزام لگایا تھا کہ ایم ایل سی کے انتخاب میں گڑبڑی کی جارہی ہے ۔
ایم ایل سی انتخابات میں ووٹ ڈالے بغیر بی جے پی نے 9 سیٹیں جیت لی ہیں۔ اس وقت قانون ساز کونسل میں سماج وادی پارٹی اکثریت میں ہے اور اس کے پاس 48 سیٹیں ہیں، جبکہ بی جے پی کے پاس 36 سیٹیں ہیں۔ حالانکہ پچھلے کچھ سالوں میں ایس پی کے 8 ممبران بی جے پی میں چلے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اکھلیش یادو نے منگل کو اتحادی جماعتوں کے لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کی اور اس میں اپوزیشن کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں ایس پی اتحاد کی شکست پر بھی غور کیا گیا۔ میٹنگ میں سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی اور راشٹریہ لوک دل کے رہنما موجود تھے لیکن اکھلیش کے چچا اور پرگتی شیل سماج وادی پارٹی (لوہیا) کے صدر شیو پال یادو اور اپنا دل (کمیونسٹ) لیڈر پلوی پٹیل غیر حاضر رہے۔