نئی دہلی :(ایجنسی)
ملک کی راجدھانی دہلی میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر تمام پرائیویٹ دفاتر کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تمام دفاتر میں ورک فارم ہوم ہوگا، جب کہ ریستوران اور بار بھی بند رہیں گے۔ بتادیںکہ دہلی میں کورونا کے معاملات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے یہ حکم جاری کیا ہے، اس وقت پرائیویٹ دفاتر 50 فیصد صلاحیت سے چل رہے تھے۔
پیر کو دہلی میں کووڈ-19 کے 19,166 نئے کیس درج ہوئے، اب یہاں مثبت شرح 25 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ نئے کیسز کے بعد دارالحکومت میں کورونا کے کل کیسز 15,68,896 ہو گئے ہیں اور انفیکشن سے مرنے والوں کی تعداد 25,177 ہو گئی ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق 15 مئی سے اب تک کووڈ کے فعال کیسوں کی تعداد بڑھ کر 65,806 ہو گئی ہے۔ اس سے پہلے 15 مئی کو کووڈ کے 66,295 فعال کیسز تھے۔
دہلی میں حالات بے قابو
اب ایسے میں ممبئی کا یہ ڈاؤن ورڈ ٹرینڈ راحت دے سکتاہے،لیکن دہلی کےساتھ ایسا ہوتا نہیں نظر آرہاہے۔ معاملے تو وہاں بھی کچھ کم ہوئےہیں،لیکن انفیکشن کی شرح میں بھاری اضافہ ہو گیاہے۔ اس وقت دہلی کاپازیٹویٹی ریٹ 25 فیصد پر پہنچ گیاہے۔ ٹیسٹ کروانے والا ہر چوتھاشخص کورونا کا شکاربن رہاہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے کی بات کریں تو راجدھانی میں کورونا کے 19166 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ وہیں 17 لوگ جان کی بازی ہار گئے۔
دہلی پولیس کے کئی جوان بھی بیمار
یکم جنوری سے دہلی پولیس کے تقریباً 1,000 اہلکار کووڈ-19 سے متاثر ہوئے ہیں۔ متاثرہ افراد میں 18 آئی پی ایس افسران شامل ہیں۔ ان میں ایک جوائنٹ سی پی، چار ایڈیشنل سی پی اور 13 ڈی سی پی شامل ہیں۔ دہلی پولیس کے اہلکار فرنٹ لائن ورکرز کے طور پر کووڈ ویکسین لینے والے تھے، دہلی پولیس کے کل 90,000 اہلکاروں کو ویکسین کی دونوں خوراکیں دی گئی ہیں۔
نہ صرف دہلی پولیس ،بلکہ ممبئی پولیس ڈپارٹمنٹ بھی تیسری لہر میں مشکل وقت کا سامنا کر رہا ہے، ان کے رینکوںمیں کورونا وائرس کے کم از کم 523 کیسز سامنے آئے ہیں، جس میں گزشتہ 48 گھنٹوں میں 114 کا اضافہ ہوا ہے۔