نئی دہلی :(ایجنسی)
دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کےخلاف تحریک عدم اعتماد کا معاملہ عدالت پہنچ گیا ہے جہاں عدالت نے آج سماعت کرتے ہوئے دہلی حکومت کو اس معاملہ پر پیش رفت کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ اس دوران دہلی وقف بورڈ نے کیس میں پارٹی بنائے جانے کی درخواست کی، لیکن عدالت نے بورڈ کو پارٹی بنانے سے انکار کردیا البتہ بورڈ اس کیس میں بحث کرسکتا ہے ۔ دہلی وقف بورڈ کے چار اراکین، چودھری شریف احمد، نعیم فاطمہ، رضیہ سلطانہ اور پرویز ہاشمی نے 4 مارچ کو ایل جی سے ملاقات کرکے وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خاں کے خلاف عدم اعتماد کانوٹس دیاتھا۔ ایکٹ کے مطابق اس نوٹس کی میعاد پندرہ روز تک ہوتی ہے اور اس کے بعد میٹنگ طلب کی جاتی ہے ۔
مدت پوری ہونے پر بھی میٹنگ طلب نہ کیے جانے پر ناراض اراکین میں سے چودھری شریف، نعیم فاطمہ اور رضیہ سلطانہ نے ہائی کورٹ میں عرصی داخل کرکے درخواست کی ہے کہ ہم نے وقف ایکٹ کی دفعہ 20 اے کے تحت چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کانوٹس دیاہے ۔ لہٰذا نئے چیئرمین کے انتخاب کے لیے ایک پریزائیڈنگ افسر مقرر کیاجائے ساتھ ہی میٹنگ کی تاریخ اور وقت بھی مقرر کیا جائے۔ اس دوران دہلی حکومت کی جانب سے ایک ہفتہ کی مہلت مانگی گئی لیکن عدالت نے سماعت کے لئے 5 اپریل کی تاریخ مقرر کردی ہے ۔
ادھر دہلی وقف بورڈ کی جانب سے سینئر ایڈووکیٹ سنجے گھوش اور بورڈ کے اسٹینڈنگ کونسل وجیہ شفیق پیش ہوئے ۔ بورڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چونکہ یہ معاملہ بورڈ سے وابستہ ہے لہٰذا بورڈ کو بھی پارٹی بنایا جائے۔ اس پر عدالت نے کہاکہ یہ معاملہ بورڈکے اراکین سے متعلق ہے ، اس لئے بورڈ کو پارٹی نہیں بنایا جاسکتا البتہ بورڈ اس معاملہ میں بحث میں شامل ہو سکتا ہے ۔ اب اگلی سماعت 5 اپریل کو ہوگی۔